islam
کبيرہ نمبر67 سونے،چاندی کے برتنوں ميں کھانا پينا
(1)۔۔۔۔۔۔اُم المؤمنین حضرت سیدتنا اُم سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مروی ہے کہ نبی کريم،رء ُوف رحيم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمان عبرت نشان ہے :”جو شخص سونے اور چاندی کے برتن ميں کھاتا پيتا ہے وہ اپنے پيٹ ميں غٹا غٹ جہنم کی آگ بھرتا ہے۔”
(صحیح مسلم،کتاب اللباس والزینۃ ، باب تحریم استعمال اوانی الذھب۔۔۔۔۔۔الخ،الحدیث:۸۷/۵۳۸۵،ص۱۰۴۷)
(2)۔۔۔۔۔۔حضرت سیدنا انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ ارشاد فرماتے ہيں :”سونے اور چاندی کے برتنوں ميں کھانے پينے سے منع کيا گيا ہے۔”
(السنن الکبری للنسائی،کتاب الاطعمۃ ، باب صحاف الفضۃ،الحدیث:۶۶۳۲،ج۴،ص۱۴۹)
(3)۔۔۔۔۔۔حضرت سیدتنا اُم سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ارشاد فرماتی ہيں کہ سرکارِ مدينہ، راحتِ قلب و سينہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عبرت نشان ہے :”جو شخص سونے اور چاندی کے برتنوں ميں پيتا ہے وہ اپنے پيٹ ميں جہنم کی آگ بھرتا ہے۔”
(صحیح البخاری، کتاب الاشربۃ، باب اٰنیۃ الفضۃ، الحدیث:۵۶۳۴،ص۴۸۳)
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});
(4)۔۔۔۔۔۔حضرت سیدتنا اُم سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ارشاد فرماتی ہيں کہ رسو لِ اکرم، نورِ مجسم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ مُعظَّم ہے: ”جو سونے چاندی کے برتن ميں پانی پيتا ہے وہ اپنے پيٹ ميں جہنم کی آگ بھرتا ہے۔”
(صحیح مسلم،کتاب اللباس والزینۃ ، باب تحریم استعمال اوانی الذھب۔۔۔۔۔۔الخ،الحدیث:۸۷/۵۳۸۵،ص۱۰۴۷)
تنبیہات
تنبیہ1:
بعض ائمہ کرام رحمہم اللہ تعالیٰ کی اتباع ميں اسے کبيرہ گناہ قرار ديا گيا شايد انہوں نے اس کے کبيرہ گناہ ہونے پر انہی احاديثِ مبارکہ ميں بيان کردہ وعيدوں سے استدلال کيا ہے کيونکہ پيٹ ميں جہنم کی آگ بھرنا سخت عذاب کی وعيد ہے پھر ميں نے شيخ الاسلام صلاح الدين علائی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کو اس کے کبيرہ گناہ ہونے کی وہی توجيہ بيان کرتے ديکھا جو ميں نے بيان کی ہے البتہ انہوں نے وہ توجيہ اصحابِ مذہب سے نقل کی ہے، شيخ الاسلام جلال بلقينی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے ان کی اتباع کی اور فرمايا کہ شيخ صلاح الدين علائی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ارشاد فرماتے ہيں :”ہمارے اصحاب نے اس بات کی صراحت کی ہے کہ سونے اور چاندی کے برتنوں ميں پانی پينا گناہِ کبيرہ ہے اور اس پر گذشتہ قاعدہ صادق آتا ہے کہ ہر وہ گناہ جس پر جہنم کی وعيد آئی ہو گناہِ کبيرہ ہے۔”
سیدنا دميری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے اسے ايک جماعت سے نقل کر کے اپنے منظوم کلام ميں ذکر کرتے ہوئے فرمایا:
وَعَدَّ مِنْھُنَّ ذُوُوْا الْاَعْمَالِ
اٰنِيَۃَ النَّقْدِينِ فِی اسْتِعْمَالِ
ترجمہ :اور باعمل لوگوں نے سونے،چاندی کے برتنوں کا استعمال بھی حرام اُمور ميں شمار کيا ہے۔
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});
مگر سیدنا اذرعی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اوردیگر نے جمہورعلماء کرام رحمہم اللہ تعالیٰ سے نقل کیا ہے کہ يہ گناہ صغيرہ ہے۔
تنبیہ2:
حديثِ پاک ميں سونے چاندی کے برتنوں ميں کھانے پينے کی ممانعت بطورِ مثال پيش کی گئی ہے، اسی لئے علماء کرام رحمہم اللہ تعالیٰ نے ان کے استعمال کے دیگر طریقوں کو بھی اس حکم کے ساتھ ملا ديا ہے اور سونے چاندی کے برتنوں کو جمع کرنا بھی اس کے ساتھ ملحق کر ديا ہے۔ لہذا يہ بھی حرام ہے کيونکہ انہیں جمع کرنا ان کے استعمال کی طرف لے جاتا ہے جيسے کھيل کود کے آلات کو جمع کرنا۔