islam
پہلا یوم ۸ ذی الحجہ
۞ آٹھویں شب کو احرام باندھ لینے کے بعد عشاء کے بعد کچھ آرام کیجیے اور یہ بھی جائز ہے کہ رات ہی میں منیٰ روانہ ہو جائیے افضل وقت فجر کے بعد ہے۔
۞ تہجد کے وقت اٹھ کر مسجد الحرام میں جاکر تہجد ادا کیجیے پھر فجر تک وہیں رہیے فجر باجماعت (اپنی) ادا کیجیے۔ گھر آکر سامان اٹھایئے اور منیٰ پیدل روانہ ہو جایئے۔
۞ سفر شروع کرنے سے پہلے سرکار صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی ولادت گاہ پر حاضری ضرور دیجیے۔
۞ باب مروہ کے سامنے ایک طویل سرنگ ہے جوپیدل چلنے والوں کے لیے ہے اس سرنگ میں داخل ہونے والا سیدھا منیٰ پہنچ جائے گا۔
۞ ناشتہ وغیرہ کے لیے ہلکی غذا ساتھ رکھ لیجیے ویسے آج کا روزہ حاجیوں کے لیے مستحب ہے۔
۞ منیٰ میں داخل ہوتے ہی دعا پڑھیے، زمین کو بوسہ دیجیے اور جمرات اور مسجد الخیف (جو کہ ابتدائے منیٰ ہی میں ہیں) سے ہوتے ہوئے اپنے خیمے کی طرف روانہ ہو جائیے۔
۞ آپ کے خیمے کے باہر آپ کے معلم کے نام اور نمبرکا بورڈ ہوگا۔ اس کو تلاش کیجیے، معلم کے دیے ہوئے کارڈ پر جو خیمہ نمبر اور اسٹریٹ نمبر درج ہے اس کا تعلق خیمے کے مرکزی دروازے میں داخل ہوجانے کے بعد جو اندر چھوٹے چھوٹے خیمے بنے ہوئے ہیں ان سے ہے۔
۞ خیمے کو تلاش کر لینے کے بعد اسے یاد رکھنے کے لیے کوئی نشانی مقرر کر دیجیے کہ مسجد الخیف کے ساتھ جو پیڈسٹل روڈ (پیدل چلنے والوں کی سڑک) ہے کے کس طرف ہے روڈ نمبر3، 4 وغیرہ۔منیٰ کے دو خلائی اوور برج کبری خالد اور کبری عبد العزیز سے کتنا پہلے یا بعد میں واقع ہے۔ گروپ، نان گروپA، B نیز خیمہ کے اوپر بورڈ پر اسٹریٹ نمبر کیا تحریر ہے۔
۞ ڈاکٹر، ہسپتال، آگ بجھانے کا سامان، ایمرجنسی گیٹ سب مقام پہلے سے ہی نوٹ کر لیجیے۔
۞ مرکزی دروازے میں داخل ہونے کے بعد اب اپنا خیمہ تلاش کیجیے اور وہاں پہنچ کر نماز اشراق و چاشت سے فراغت کے بعد کچھ آرام کر لیجیے پھر صلوة الستبیح، نوافل، قضائے عمری، روزانہ کے معمولات پورے کیجیے۔
۞ ان ایام حج میں کم از کم ایک بار قرآن شریف ضرور ختم کیجیے۔ نیز ہر نماز کے بعد ورنہ وقتاً فوقتاً درس وغیرہ دیجیے۔
۞ ظہر، عصر، مغرب، عشاء خیمہ میں ہی باجماعت ادا کیجیے۔ رات کو سورۂ بقرہ کھلے آسمان کے نیچے تلاوت کیجیے حفاظ کرام نماز میں مکمل سورۂ بقرہ پڑھیں نیز محفل ذکر و نعت خوانی و صلوة و سلام اور دعا کیجیے پھر آرام ضرور کیجیے۔
۞ مکتب کا کارڈ ہر قت ساتھ رکھیے، راستہ بھول جانے کی صورت میں خیمہ کی بجائے مکتب نمبر تلاش کیجیے۔
۞ اٹھ کر تہجد ادا کیجیے پھر فجر پھر ناشتہ تازہ وضو وغیرہ سے فراغت کے بعد عرفات کی جانب چلیے۔
۞ تہجد کے وقت اٹھ کر مسجد الحرام میں جاکر تہجد ادا کیجیے پھر فجر تک وہیں رہیے فجر باجماعت (اپنی) ادا کیجیے۔ گھر آکر سامان اٹھایئے اور منیٰ پیدل روانہ ہو جایئے۔
۞ سفر شروع کرنے سے پہلے سرکار صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی ولادت گاہ پر حاضری ضرور دیجیے۔
۞ باب مروہ کے سامنے ایک طویل سرنگ ہے جوپیدل چلنے والوں کے لیے ہے اس سرنگ میں داخل ہونے والا سیدھا منیٰ پہنچ جائے گا۔
۞ ناشتہ وغیرہ کے لیے ہلکی غذا ساتھ رکھ لیجیے ویسے آج کا روزہ حاجیوں کے لیے مستحب ہے۔
۞ منیٰ میں داخل ہوتے ہی دعا پڑھیے، زمین کو بوسہ دیجیے اور جمرات اور مسجد الخیف (جو کہ ابتدائے منیٰ ہی میں ہیں) سے ہوتے ہوئے اپنے خیمے کی طرف روانہ ہو جائیے۔
۞ آپ کے خیمے کے باہر آپ کے معلم کے نام اور نمبرکا بورڈ ہوگا۔ اس کو تلاش کیجیے، معلم کے دیے ہوئے کارڈ پر جو خیمہ نمبر اور اسٹریٹ نمبر درج ہے اس کا تعلق خیمے کے مرکزی دروازے میں داخل ہوجانے کے بعد جو اندر چھوٹے چھوٹے خیمے بنے ہوئے ہیں ان سے ہے۔
۞ خیمے کو تلاش کر لینے کے بعد اسے یاد رکھنے کے لیے کوئی نشانی مقرر کر دیجیے کہ مسجد الخیف کے ساتھ جو پیڈسٹل روڈ (پیدل چلنے والوں کی سڑک) ہے کے کس طرف ہے روڈ نمبر3، 4 وغیرہ۔منیٰ کے دو خلائی اوور برج کبری خالد اور کبری عبد العزیز سے کتنا پہلے یا بعد میں واقع ہے۔ گروپ، نان گروپA، B نیز خیمہ کے اوپر بورڈ پر اسٹریٹ نمبر کیا تحریر ہے۔
۞ ڈاکٹر، ہسپتال، آگ بجھانے کا سامان، ایمرجنسی گیٹ سب مقام پہلے سے ہی نوٹ کر لیجیے۔
۞ مرکزی دروازے میں داخل ہونے کے بعد اب اپنا خیمہ تلاش کیجیے اور وہاں پہنچ کر نماز اشراق و چاشت سے فراغت کے بعد کچھ آرام کر لیجیے پھر صلوة الستبیح، نوافل، قضائے عمری، روزانہ کے معمولات پورے کیجیے۔
۞ ان ایام حج میں کم از کم ایک بار قرآن شریف ضرور ختم کیجیے۔ نیز ہر نماز کے بعد ورنہ وقتاً فوقتاً درس وغیرہ دیجیے۔
۞ ظہر، عصر، مغرب، عشاء خیمہ میں ہی باجماعت ادا کیجیے۔ رات کو سورۂ بقرہ کھلے آسمان کے نیچے تلاوت کیجیے حفاظ کرام نماز میں مکمل سورۂ بقرہ پڑھیں نیز محفل ذکر و نعت خوانی و صلوة و سلام اور دعا کیجیے پھر آرام ضرور کیجیے۔
۞ مکتب کا کارڈ ہر قت ساتھ رکھیے، راستہ بھول جانے کی صورت میں خیمہ کی بجائے مکتب نمبر تلاش کیجیے۔
۞ اٹھ کر تہجد ادا کیجیے پھر فجر پھر ناشتہ تازہ وضو وغیرہ سے فراغت کے بعد عرفات کی جانب چلیے۔