ہَرِیسہ کھانے کی خواہش:
ہَرِیسہ کھانے کی خواہش:
منقول ہے کہ حضرت سیِّدُنا بشرحافی علیہ رحمۃاللہ الکافی نے پچاس سال تک ہریسہ (جو آٹے میں گھی اور شکر ملا کر بنا یا جاتا ہے) تناول نہ فرمایا، ایک دن آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ کے پاس ایک درہم تھا جس سے ہریسہ خریدنے کے لئے بازار گئے تو ہریسہ بیچنے والے کو یہ کہتے ہو ئے سناکہ ”روزے داروں کے لئے کون سی چیز چھپائی گئی ہے؟تو آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ روتے ہوئے واپس لوٹ آئے اور ہریسہ نہ خریدا۔ کچھ عر صے کے بعدنفس پھرمطا لبہ کرنے لگا، چنانچہ پھر بازار ہریسہ خریدنے گئے تو ملاحظہ فرمایاکہ وہی ہریسہ بیچنے والا کہہ رہا تھا: ”بہت تھوڑابا قی رہ گیاہے۔”تو آپ پھر روتے ہو ئے وا پس ہو گئے اور اللہ عزَّوَجَلَّ سے عہد کر لیاکہ آئندہ کبھی بھی اس کو نہ چکھوں گا۔
یا اِلٰہ العٰلَمِین عَزَّوَجَلَّ ! مانگنے والے تیرے دروا زے پر کھڑے ہیں اور فقرا ء تیری بارگاہ کی پناہ لئے ہوئے ہیں، سائلین کی کشتی تیرے بحرِکرم کے ساحل پرکھڑی ہے، سب اس اجازت نامے کی اُمیدکئے ہوئے ہیں جو تیری رحمت کے کنارے تک پہنچا دے۔ یا الٰہی عَزَّوَجَلَّ! اگر تو اس مہینے صرف ان لوگوں کی ہی عزت بلند فرمائے گا جنہوں نے تیری رضا کی خاطر روزے رکھے تو گناہوں کے سمندرمیں ڈوبے ہوئے گنہگار کہاں جائیں گے؟ اگر تو صرف اطاعت شعاروں پررحم فرما ئے گاتو نافرمانوں کا کیا بنے گا؟ اگر توصرف عمل کرنے والوں کوقبول فرمائے گا تو کوتاہیاں کرنے والوں کوکون سہارا دے گا؟ یاا لٰہی عَزَّوَجَلَّ! روزے دار نفع حاصل کر گئے، راتوں کوقیام کرنے والے کامیابی کی چوٹی پرپہنچ گئے، اخلاص والے نجات پاگئے۔ ہم تیرے گنہگاربندے ہیں، ہم پر رحم فرما اور ہمیں اپنے فضل و احسان سے نواز دے اور ہم سب کومحض اپنی رحمت سے بخش دے۔
یَااَرْحَمَ الرّٰحِمِیْنَ عَزَّوَجَلَّ۔
صَلَّی اللہُ عَلٰی سَیِّدِ نَامُحَمَّدٍوَّعَلٰی اٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمْ۔