حج کے دوحروف سے مراد:
حج کے دوحروف سے مراد:
حضرتِ سیِّدُنا شبلی رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں کہ حج کے دو حروف ہیں: پہلا حاءاور دوسرا جیم۔حاء سے مراد حِلم اور جیم سے مراد جُرم ہے۔اس سے مراد یہ ہے کہ گویابندہ کہتاہے : ”اے میرے رب عَزَّوَجَلَّ !میں تیرے حلم اور تیری رحمت کی امید لے کر تیری بارگاہ میں اپنے جرم کے ساتھ حاضر ہوں اگر توبھی میرے جرم نہ بخشے گا تو کون بخشے گا؟”
میرے میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ہر مسافر حاجی نہیں، ہر پہاڑ کا نام عرفات نہیں، ہر بیت کا نام بیت اللہ نہیں اور نہ ہی ہر زادِ راہ منزل تک پہنچانے والا ہے۔ محبوبانِ بارگاہ پختہ اراد ے کی رات میں چلے اور تم سوئے رہے۔ انہوں نے اپنے معاملات میں نفع پایامگر تم نے کچھ حاصل نہ کیا۔ اگر تم اس کی فکر کرتے جو تم نے ضائع کردیا تو ضرور نادم ہوتے۔ اے لوگوں سے پیچھے رہ جانے والو! اگر تم نے اپنے بھائیوں کو پا لینے کی تیاری نہ کی تواپنی محرومی اور بدبختی پر ميرے ساتھ مل کرآنسو بہاؤ۔