ایک رئیس کی توبہ
ایک رئیس ، حضرت سیدنا عثمانِ غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے قلبی عناد رکھتا تھا اور (معاذ اللہ عزوجل ) آپ کو یہودی تک کہہ جایا کرتا تھا ۔ امام اعظم ابوحنیفہ علیہ الرحمۃنے ایک مرتبہ اس سے فرمایا ،”میں تیری بیٹی کی شادی ایک یہودی کے ساتھ کرنا چاہتا ہوں ۔” یہ سن کر اس نے غصے سے کہا ،”آپ مسلمانوں کے امام ہو کر ایسی بات کرتے ہیں ؟ میں تو ایسی شادی کو قطعاً حرام تصور کرتا ہوں ۔” آپ نے فرمایا،” تیرے حرام جاننے سے کیا فرق پڑتا ہے جبکہ حضور اکرم ا نے اپنی دو صاحبزادیاں (معاذ اللہ عزوجل )ایک ”یہودی” کے نکاح میں دے دیں ؟” وہ رئیس آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا اشارہ سمجھ گیا اور توبہ کر کے اپنے برے خیالات سے باز آگیا ۔
(تذکرۃ الاولیاء،باب ھیجد ہم ،ذکر ابو حنیفہ،ص،۱۸۹)