islam
بلخ کا ہر آدمی جھوٹا ہو گیا
حضرت خواجہ ابو علی دقاق علیہ الرحمۃ کا بیان ہے کہ جب بلخ والوں نے بلاقصور حضرت خواجہ محمد بن فضل قدس سرہ کو شہر بدر کردیا تو آپ نے شہر والوں کو یہ بددعا دی کہ یا اللہ ان لوگوں کوسچائی کی توفیق نہ دے۔ اس کا یہ انجام ہوا کہ برسوں تک اس شہر میں کوئی سچا آدمی باقی نہ رہا اور شہر کا ہر آدمی بلا کا جھوٹا ہو گیا اور یہ جھوٹوں کا شہر کہلانے لگا۔
(روح البیان،ج۲،ص۴۶،پ۳،آل عمران: ۶۳)
بہرحال بزرگوں کو اپنی کسی حرکت سے کبھی ناراض نہیں کرنا چاہے ورنہ ان بزرگوں کے قلب کا ادنیٰ سا غبار قہرِ الٰہی کی آندھی بن کر ،تمہیں ہلاکت و بربادی کے غار میں گرا کر، نیست و نابود کردے گا۔
خدا کا قہر ہے اُن کی نگاہ کی گردش
گرا جو اُن کی نظر سے سنبھل نہیں سکتا