islam
۔۔۔۔۔۔اسمائے افعال کا بیان۔۔۔۔۔۔
وہ اسماء جن میں فعل کے معنی پائے جائیں لیکن وہ فعل کی علامات کو قبول نہ کریں۔ انہیں اسمائے افعال کہتے ہیں ۔
اسمائے افعال کی زمانے کے اعتبار سے دو قسمیں ہیں ۔
۱۔اسماء الافعال بمعنی ماضی ۔ ۲۔اسماء الافعال بمعنی امر حاضر ۔
اسماء الافعال بمعنی ماضی :
وہ اسما ء جن میں فعل ماضی والا معنی پایا جاتا ہے ۔ جیسے ھَیْھَاتَ بمعنی بَعُدَ (وہ دور ہوا)۔
اِن کا عمل :
یہ اپنے ما بعد اسم کو رفع دیتے ہیں اسمائے افعال بمعنی ماضی مبنی بر فتحہ ہوتے ہیں۔یہ مندرجہ ذیل ہیں ۔
۱۔ ھَیْھَاتَ بمعنی بَعُدَ جیسے ھَیْھَاتَ زَیْدٌ ۔(زید دور ہوا) ۔
۲۔ شَتَّانَ بمعنی اِفْتَرَقَ جیسے شَتَّانَ زَیْدٌ وَ عُمَرُ ، (زید اور عمر جدا ہوئے )۔
۳۔سَرْعَانَ بمعنی ٰأَسْرَعَ جیسے سَرْعَانَ البَاصُّ (بس تیز ہوئی)۔
اسماء الافعال بمعنی امر حاضر :
یہ وہ اسماء ہیں جو فعل امر کا معنی دیتے ہیں ۔
اِن کاعمل :
یہ اپنے ما بعد اسم کو مفعول بہ ہونے کی وجہ سے نصب دیتے ہیں۔
یہ مندرجہ ذیل ہیں
۱۔رُوَیْدَ بمعنی اِمْھَلْ (تو مہلت دے )جیسے رُوَیْدَ الْمُخْطِیءَ (توخطاء کار کو مہلت دے) ۔
۲۔ بَلْہ، بمعنی دَعْ (تو چھوڑ دے )جیسے بَلْہ، زَیْدًا (تو زید کو چھوڑ دے )۔
۳۔حَیَّھَل بمعنی اِیتِ (لاؤ ) جیسے حَیَّھَل الْکِتَابَ (کتاب لاؤ)۔
۴۔ حَیّ بمعنی اَقْبِلْ ،عَجِّلْ(آؤ،جلدی کرو)جیسے حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃِ (نماز کی طرف آؤ )۔
۵۔ دُوْنَکَ بمعنی خُذْ (پکڑ)جیسے دُوْنَکَ الْقَلَمَ (قلم پکڑو)۔
۶۔ عَلَیْکَ بمعنی اِلْزَمْ (لازم پکڑو)جیسے عَلَیْکَ الصِّدْقَ (سچ اختیار کر)۔
۷۔ ھَا(۱) بمعنی خُذْ( پکڑو) جیسے ھَا الْمِسْطَرَ(اسکیل پکڑو)۔
۸۔اٰمِیْن بمعنی اِسْتَجِبْ (تو قبول کر)
۹۔ ھَاتِ بمعنی أَعْطِ(تو دے)جیسے ھَاتِ زَیْدَا الْقَلَمَ (تو زید کو قلم دے)۔
۱۰۔ ھَلُمَّ بمعنی تَعَالَ (لاؤ) ھَلُمَّ الْکِتَابَ (کتاب لاؤ)۔
برسکون ہوتے ہیں ،اپنے مابعد اسم کو رفع دیتے ہیں۔ جیسے قَدْ، قَطْ، زَہْ،أُفْ۔
۱۔ قَدْ، قَطْ، بمعنی یَکْفِیْ(کافی ہے)۲۔زَہْ بمعنی أَسْتَحْسِنُ (میں پسند کرتا ہوں) ۳۔اُف بمعنی أَکْرَہُ (میں ناپسند کرتا ہوں ) ۔
ترکیب: رُوَیْدَ زَیْدًا
رُوَیْدَ اسم فعل بمعنی امر حاضر معروف اس میں أَنْتَ ضمیر فاعل زَیْدًا مفعول رُوَیْدَ اسم فعل اپنے فاعل اور مفعول بہ سے مل کر جملہ اسمیہ انشائیہ ہوا۔
ترکیب: ھَیْھَاتَ زَیْدٌ
ھَیْھَاتَ اسم فعل بمعنی ماضی زَیْدٌ اس کا فاعل فعل اپنے فاعل سے ملکر جملہ اسمیہ ہوا۔
نوٹ:
کچھ ایسے کلمات بھی ہیں جن میں فعل مضارع والا معنی پایا جاتاہے اور یہ سب مبنی
1۔۔۔۔۔۔ اس سے واحد تثنیہ اورجمع کے صیغے بھی آتے ہیں ۔ھاء َ، ھاء ا، ھاء وا۔