islam
مدّات کا بیان
مدّ کا لغوی معنیٰ : لمباکرنا، کھینچنا
مد کا اصطلاحی معنیٰ : حروف مدہ اورحروف لین پر آواز کے دراز کرنے کو کہتے ہیں ۔
مد ّ کی اقسام
مدکی بنیادی طور پر دو اقسام ہیں ۔
۱۔مد اصلی ۲۔مد فرعی
(۱)مدّ اصلی :اگر حروف مدہ کے بعد مد کا سبب نہ ہوتو اسے مد اصلی کہتے ہیں۔
جیسے نُوْ حِیْھَا (اس کی مقدار ایک الف ہے )
(۲)مد فرعی: اگر حروف مدہ اور لین کے بعد مد کا کوئی سبب پایا جائے تو اسے مدّ فرعی کہتے ہیں ۔ جیسے جَآءَ
اسبا ب مدّ
۱۔ ہمزہ ۲۔سکون
۱۔ ہمزہ والی مدّات :
اگر سببِ مد ہمزہ ہوتو اس کی ۲ اقسام ہونگی ۔
۱۔مد متصل ۲۔مد منفصل
(۱)مد مُتّصِل : اگر حروف مدہ کے بعد ہمزہ اسی کلمے میں ہوتو اسے مد متصل یا
مد واجب کہتے ہیں اس لئے کہ تمام قراء سے مد ہی ثابت ہے قصر ثابت نہیں ہے۔
مثلاً سَآءَ ، مَآءٌ
(۲)مد منفصل:اگر حروف مدہ کے بعد ہمزہ دوسرے کلمے میں ہوتواسے مد منفصل یا مد جائز کہتے ہیں اس لئے کہ اس میں قصر بھی ثابت ہے ۔
مثلاً وَمَآ اُنْزِلَ ، فِیۤ اَنْفُسِکُمْ
مقدار : مد متصل ومنفصل کی مقدار دو ، اڑھائی اور چار الف تک ہے اس کے علاوہ مد منفصل میں قصر (ایک الف کی مقدارکھینچنا) بھی جائز ہے ۔
سکون والی مدّات
سکون ۲ قسم کا ہوتاہے ۔
۱۔سکون عارضی ۲۔سکون اصلی
(۱)سکون عارضی والی مدّات : جو سکون وقف کی وجہ سے ہو اسے سکون عارضی کہتے ہیں۔ اسکی مندرجہ ذیل ۲اقسام ہیں۔
۱۔ مدّ عارض ۲۔ مدّ لین عارض
(۱)مدّ عارض: اگر حروف مدہ کے بعد سکون عارضی ہوتو اسے مد عارض کہتے ہیں ۔
مثلاً مٰلِکِ یَوْمِ الدِّیْن ۔ اَلرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم
(۲)مدّ لین عارض: اگر حروف لین کے بعد سکون عارضی ہوتو اسے مدلین عارض کہتے ہیں۔ مثلاً وَ الصَّیْف
مقدار : مد عارض ولین عارض میں طول(لمباکرنا) ، توسط(درمیانی حالت میں پڑھنا) ، قصر (چھوٹا کرنا)، تینوں جائز ہیں ان دونوں میں فرق یہ ہے کہ مد عارض میں
طول افضل ہے اوراس کے بعد توسط اورپھر قصر ہے جبکہ مدلین عارض میں قصر افضل ہے اس کے بعد توسط اورپھر طول ہے ۔
۲۔ سکون اصلی والی مدّات
جوسکون وقف و وصل میں سکون میں رہے اسے سکون اصلی کہتے ہیں اسکی مندرجہ ذیل دو اقسام ہیں ۔
۱۔ مدّلازم ۲۔ مدّلین لازم
(۱) مدّلازم: اگر حروف مدہ کے بعد سکون اصلی ہوتو اسے مد لازم کہتے ہیں ۔
مثلاً جَآنٌّ
(۲) مدّلین لازم:اگر حروف لین کے بعد سکون اصلی ہوتو اسے مدلین لازم کہتے ہیں ۔ مثلاً غَیْن
مقدار : مد لین لازم میں طول ، توسط اور قصر تینوں جائزہیں اس میں طول بہترہے ۔
مدّ لازم کی اقسام
مدّ لازم کی مندرجہ ذیل ۲ا قسام ہیں ۔
۱۔ مد لازم کلمی (جو کلمے میں ہو)
۲۔ مدلازم حرفی (جو حرف میں ہو)
(۱)مد لازم کلمی: اس کی ۲اقسام ہیں۔
۱۔ مدلازم کلمی مثقل ۲۔مد لازم کلمی مخَفَّف
۱۔مد لازم کلمی مثقل: اگر حروف مدہ کے بعد کلمہ میں سکون اصلی با لتشدید ہوتو
اسے مدلازم کلمی مثقل کہتے ہیں۔
مثلاً ضَآلاًّ
۲۔ مد لازم کلمی مخَفَّف:اگر حروف مدہ کے بعد کلمہ میں سکون اصلی بلا تشدید ہو تو اسے مد لازم کلمی مخفف کہتے ہیں ۔
مثلاً آلْئٰنَ
(۲) مدلازم حرفی : اس کی بھی ۲اقسام ہیں ۔
(i)مد لازم حرفی مثقل (ii)مد لازم حرفی مخفف
(i)مد لازم حرفی مثقل : اگر حروف مدہ کے بعد حرف میں سکون اصلی بالتشدید ہوتو اسے مد لازم حرفی مثقل کہتے ہیں ۔ مثلاً الٓـمّٓ
(ii)مد لازم حرفی مخفف:اگر حروف مدہ کے بعد حرف میں سکون اصلی باالجزم ہوتو اسے مد لازم حرفی مخفف کہتے ہیں ۔ مثلاً قۤ (قآفْ )
نوٹ : مد لازم کی تمام اقسام میں طول ہی ہوگا۔
مراتب المدّات
(۱)مدلازم سب سے قوی ہے (۲)مدمتصل (۳)مد عارض (۴)مد منفصل
(۵)مدلین لازم (۶) مدلین عارض جو سب سے ضعیف مد ہے ۔
طول ، توسط ، اورقصر کی مقدا ریں
(۱) طول : پانچ الف (ایک قول کے مطابق ۳ الف )
(۲)توسط : تین الف (ایک قول کے مطابق ۲ الف )
(۳)قصر : ایک الف ہے ۔