islam
تنبیہ3:
امام الحرمین علیہ رحمۃ الرحمن نے اُصولیوں سے ان کایہ اصول ذکر کرنے کے بعد اسی کو برقرار رکھا :”جس نے کلمۂ کفر بکا اور یہ گمان کیا کہ وہ توریہ(یعنی جو بات دل ميں ہو اس کے خلاف ظاہر کرنا) کر رہا ہے تو وہ ظاہرًایاباطنا ً دونوں طرح سے کافر ہے، اور جسے وسوسہ آیا اور وہ ایمان یاصانع کے بارے میں متردد ہوا یا اس کے دل میں ان کے ناقص ہونے یا انہیں گالی دینے کا خیال آیا اور وہ ان وسوسوں کو شدید ناپسند کرتا ہو مگر انہیں دور کرنے پر قادر نہ ہو تو اس پر کوئی گناہ یا حرج نہیں بلکہ یہ وسوسے شیطا ن کی طرف سے ہیں، لہٰذااس بندے کو چاہے کہ وہ انہیں دور کرنے کے لئے اللہ عزوجل سے مدد طلب کرے کیونکہ اگر یہ وسوسے اس بندے ہی کی جانب سے ہوتے تو وہ انہیں ہر گزناپسند نہ کرتا۔” علامہ ابنِ عبدالسلام وغیرہ نے بھی اس اصول و قاعدہ کا تذکرہ کیا ہے۔