اجنبیہ سے لذت کے ساتھ باتیں کرنا
اجنبیہ سے لذت کے ساتھ باتیں کرنا
کسی اجنبی عورت سے لذت کے ساتھ گفتگو کرنا یعنی اس کی باتوں یا لہجے ..یا.. آواز کی نرمی سے لطف اٹھانا باعث ِ ہلاکت ہے ۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضورپُر نورصلی اللہ عليہ وسلم نے فرمایا: ”زبان کا زنا بات کرنا ہے ۔”(بخاری ، کتاب الاستئذان ، باب زنا الجوارح دون الفرج ، رقم الحدیث ۶۲۴۳، ج۴،ص۱۶۹)
مسئلہ :
”تمام محارم سے عورت کو گفتگو کرنا اور انہیں اپنی آواز سنوانا جائز ہے اور اگر کوئی حاجت ہو اور اندیشۂ فتنہ نہ ہو اور تنہائی نہ ہو تو پردے میں رہتے ہوئے بعض نامحرم سے بھی گفتگو جائز ہے ۔” (تسہیل من فتاویٰ رضویہ ،ج ۱۰،نصف آخر ،ص ۱۶۱)
اللہ تعالیٰ ہمیں اس حوالے سے بھی اپنی زبان کی حفاظت کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ عليہ وسلم
گناہ کے کام پرراہنمائی کرنا
گناہ کے کام پر کسی کی راہنمائی یا اعانت کرنا ممنوع ہے مثلاً کسی کو بتانا کہ فلاں کے گھر میں بہت مال ہے اگر وہ چوری کرلیا جائے تو کیا بات ہے؟یا فلاں سینما میں بڑی زبردست فلم دکھائی جارہی ہے چلو دیکھ کر آتے ہیں تمہارا ٹکٹ بھی میں بھروں گا۔۔۔۔۔۔
قرآن مجید فرقان ِ حمید میں رب تعالیٰ فرماتاہے :
وَلَا تَعَاوَنُوۡا عَلَی الۡاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ ۪ ترجمۂ کنزالایمان : اورگناہ اورزیادتی پرباہم مدد نہ دو۔(پ ۶،المآئدۃ:۲)
اللہ تعالیٰ ہمیں اس حوالے سے بھی اپنی زبان کی حفاظت کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ عليہ وسلم