islam
نیا فیشن اور پردہ
نئے تعلیم یافتہ لوگوں نے مسلمانوں کی موجودہ پستی اور ان کی بیماریوں کا علاج یہ سوچا ہے کہ مسلمان مغربی تہذیب میں اپنے آپ کو فنا کرڈالیں اس طرح کے مرد تو داڑھیاں منڈوادیں مونچھیں لمبی کریں، نیکر(جانگھیا)کوٹ پتلون،ہیٹ استعمال کریں، نماز کو خیر باد کہہ دیں اور اپنے کو ایسا ظاہر کریں کہ یہ کسی انگریز کے فرزندہیں اور عورتوں کو گھروں سے باہر نکالیں، پردہ توڑدیں،اپنی بیویوں کو ساتھ لے کر بازاروں،کمپنی باغوں اور تفریح گاہوں میں گھومتے پھریں،رات کو بیگم کولے کر سینما جائیں۔ بلکہ کالج اور اسکولوں میں لڑکے اور لڑکیاں ایک ساتھ بیٹھ کر تعلیم حاصِل کریں بلکہ مردو عورتیں مل کر ٹینس، ہاکی وغيرہ کھیلیں یہ بھوت ان عقلمندوں پر ایساسوار ہوا ہے کہ جوان کو سمجھاتا ہے اس کے یہ دشمن ہیں اس کو ملاں یا مسجد کا لوٹا یا پرانی ٹائپ کا بڈھاکہہ کر اس کا مذاق اڑا کر رکھ دیتے ہیں اخباروں اور رسالوں میں برابر پردہ کے خلاف مضامین چھپ رہے ہیں قرآنی آیتوں اور احادیث شریفہ کو کھینچ تان کر پردہ کے خلاف چسپاں کیا جارہا ہے میں تو اب تک نہ سمجھ سکا کہ ان حرکتوں سے مسلم قوم ترقی کیوں کرسکے گی۔اور جن صاحبوں نے اپنے گھروں میں پیرس اور لندن کا نمونہ پیدا کیا ہے انہوں نے اب تک کتنے ملک جیتے اور انہوں نے مسلمانوں کو اپنی ذات سے کیا فائدے پہنچائے ہم اس باب کی دوفصلیں کرتے ہیں پہلی فصل میں نئے فیشن کی خرابیاں اور دوسری فصل میں پردے کے فائدے اور بے پردگی کے نقلی اور عقلی نقصانات بیان کریں گے۔ حق تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے قبول فرمائے اور مسلمانوں کو عمل کی توفیق دے۔