islam
تلبیہ کی فضیلت
حدیث:
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے راوی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی تلبیہ کہنے والا تلبیہ کہتا ہے تو اس کے دائیں بائیں پتھر، درخت اور ڈھیلے تلبیہ کہتے ہیں یہاں تک کہ اس کے دائیں بائیں سے انتہائے زمین تک (اس کے جوا ب میں ہر چیز تلبیہ کہتی ہے)۔
حدیث:
حضرت زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں: حضرت جبریل علیہ السلام میرے پاس آئے اور عرض کیا: آپ اپنے اصحاب (رضوان اللہ عنہم) کو حکم دیں کہ وہ بلند آواز سے تلبیہ پڑھا کریں۔ کیونکہ یہ آداب حج میں سے ہے۔
حدیث:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے راوی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر کوئی پکار کر تلبیہ کہے یا بلند آواز سے تکبیر (اللہ اکبر) کہے تو اسے بشارت دی جاتی ہے۔ عرض کی گئی: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا اسے جنت کی بشارت دی جاتی ہے؟ ارشاد فرمایا : ہاں۔
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے راوی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی تلبیہ کہنے والا تلبیہ کہتا ہے تو اس کے دائیں بائیں پتھر، درخت اور ڈھیلے تلبیہ کہتے ہیں یہاں تک کہ اس کے دائیں بائیں سے انتہائے زمین تک (اس کے جوا ب میں ہر چیز تلبیہ کہتی ہے)۔
حدیث:
حضرت زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں: حضرت جبریل علیہ السلام میرے پاس آئے اور عرض کیا: آپ اپنے اصحاب (رضوان اللہ عنہم) کو حکم دیں کہ وہ بلند آواز سے تلبیہ پڑھا کریں۔ کیونکہ یہ آداب حج میں سے ہے۔
حدیث:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے راوی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر کوئی پکار کر تلبیہ کہے یا بلند آواز سے تکبیر (اللہ اکبر) کہے تو اسے بشارت دی جاتی ہے۔ عرض کی گئی: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا اسے جنت کی بشارت دی جاتی ہے؟ ارشاد فرمایا : ہاں۔