islam
غسل کے مسائل
غسل میں تین چیزیں فرض ہے۔ اگر ان میں سے کسی ایک کو چھوڑ دیا یا ان میں سے کسی میں کوئی کمی کردی تو غسل نہیں ہوگا۔
(درمختاروردالمحتار،کتاب الطہارۃ،مطلب فی ابحاث الغسل ،ج۱،ص۳۱۱)
(۱)کلی:۔کہ منہ کے پرزے پرزے میں پانی پہنچ جائے فرض ہے یعنی ہونٹ سے حلق کی جڑ تک پورے تالو’ دانتوں کی جڑ’ زبان کے نیچے’ زبان کی کروٹیں غرض منہ کے اندر کے پرزے پرزے کے ذرے ذرے میں پانی پہنچ کر بہہ جائے۔ اکثر لوگ یہ جانتے ہیں کہ تھوڑا سا پانی منہ میں ڈال کر اگل دینے کو کلی کہتے ہیں۔ یاد رکھو کہ غسل میں اس طرح کلی
کر لینے سے غسل نہیں ہوگا بلکہ غسل میں فرض ہے۔ بھر بھر منہ میں پانی لے کر خوب زیادہ منہ کو حرکت دے تاکہ منہ کے اندر ہر ہر حصہ میں پانی پہنچ جائے۔ اگر روزہ دار نہ ہو تو غسل کی کلی میں غرغرہ بھی کرے ہاں روزہ کی حالت میں غرغرہ نہ کرے کہ حلق کے اندر پانی چلے جانے کا خطرہ ہے۔
(درمختاروردالمحتار،کتاب الطہارۃ،مطلب فی ابحاث الغسل ،ج۱،ص۳۱۲)
(۲)ناک میں پانی چڑھانا:۔غسل میں اس طرح ناک میں پانی چڑھانا فرض ہے کہ سانس اوپر کو کھینچ کر ناک کے نتھنوں میں جہاں تک نرم حصہ ہے اس کے اندر پانی چڑھائے کہ نتھنوں کے اندر ہر جگہ اور ہر طرف پانی پہنچ کر بہہ جائے اور ناک کے اندر کی کھال یا ایک بال بھی سوکھا نہ رہ جائے ورنہ غسل نہیں ہوگا۔
(درمختاروردالمحتار،کتاب الطہارۃ،مطلب فی ابحاث الغسل ،ج۱،ص۳۱۲)
(۳)تمام بدن پر پانی بہانا:۔یعنی سر کے بالوں سے پاؤں کے تلوؤں تک بدن کے آگے پیچھے دائیں بائیں’ اوپر نیچے’ ہر ہر ذرے ‘ہر ہر رونگٹے اور ہر ایک بال کے پورے پورے حصہ پر پانی بہانا غسل میں فرض ہے بعض لوگ سر پر پانی ڈال کر بدن پرادھر ادھر ہاتھ پھرا لیتے ہیں۔ اور پانی بدن پر پوت لیتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ غسل ہو گیا۔ حالانکہ بدن کے بہت سے ایسے حصے ہیں کہ اگر احتیاط کے ساتھ غسل میں ان کا دھیان نہ رکھا جائے تو وہاں پانی نہیں پہنچتا۔ اور وہ سوکھا ہی رہ جاتا ہے۔ یاد رکھو کہ اس طرح نہانے سے غسل نہیں ہوگا اور آدمی نماز پڑھنے کے قابل نہیں ہوگا۔ لہٰذا ضروری ہے کہ غسل کرتے وقت خاص طور پر ان چند جگہوں پر پانی پہنچانے کا دھیان رکھیں۔ سر اور داڑھی مونچھ بھوؤں کے ایک ایک بال اور بدن کے ہر ہر رونگٹے کی جڑ سے نوک تک دھل جانے کا خیال رکھیں۔ اسی طرح
کان کا جو حصہ نظر آتا ہے اس کی گراریوں اور سوراخ۔ اسی طرح ٹھوڑی اور گلے کا جوڑ۔ پیٹ کی بلٹیں۔ بغلیں ناف کے غار’ ران اور پیڑو کا جوڑ’ جنگاسا؛ دونوں سرینوں کے ملنے کی جگہ’ ذکر اور خصیوں کے ملنے کی جگہ’ خصیوں کے نیچے کی جگہ’ عورت کے ڈھلکے ہو ئے پستان کے نیچے کا حصہ’ عورت کی شرمگاہ کا ہر حصہ ان سب کو خیال سے پانی بہا بہا کر دھوئیں تاکہ ہر جگہ پانی پہنچ کر بہہ جائے۔
(درمختاروردالمحتار،کتاب الطہارۃ،مطلب فی ابحاث الغسل ،ج۱،ص۳۱۲/ بہارشریعت،ج۱،ح۲،ص۳۵)