islam
اَجنبی عورت کا بوسہ لینے سے چہرہ مسخ ہو گیا:
تحقيق اسی طرح ميرے جانے پہچانے ايک شخص سے ہوا، وہ اچھی شکل وصورت والااورمکمل طور پر تندرست وتوانا تھا، لیکن وہ پھسل گيا اوراُس نے حجرِ اسود کے پاس ايک عورت کو بوسہ ديا، پھر اس حکايت کی سچائی کے آثار ظاہر ہوئے اور اس کا چہرہ مکمل طور پر مسخ ہو گيا، وہ جسم، بدن، عقل اور کلام کے اعتبار سے بوسيدہ اور قبيح شکل و صورت والا ہو گيا۔ ہم بھٹکنے سے اللہ عزوجل کی پناہ مانگتے ہيں اور اللہ عزوجل سے التجا کرتے ہيں کہ ہميں مرتے دم تک آزمائشوں سے بچائے، بے شک وہ سب سے زيادہ کريم و رحيم ہے۔ (آمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم)
مجھے ايک جاننے والے کے بارے ميں يہ بات معلوم ہوئی کہ اس سے مسجد حرام ميں برا فعل سر زد ہو گيا تو اسے جلد ہی جسمانی اور دينی طور پر شديد سزا دی گئی۔اسی طرح ايک اور جماعت کے بارے ميں بھی يہ بات معلوم ہوئی کہ ان کے ساتھ بھی يہی ہوا۔اگر مقام کی تنگی، رسوائی کا خوف اور ستر پوشی مقصود نہ ہوتی تو ميں ان کے احوال تفصيل سے لکھتا ليکن اشارہ عبارت سے بے پرواہ کر ديتا ہے۔
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});
اور بے شک اس سے ہمارا مقصود يہ ہے کہ اکثر اوقات انسان دھوکا کھا جاتا ہے اور وہ ظاہری طور پر سزا کے جلدی نہ ہونے کی وجہ سے گمان کرتا ہے کہ سزا جلدی نہيں ہوتی، ليکن ايسانہيں ہے جيسے اس کا گمان ہے بلکہ سرکشی کرنے والے يا بے خوف ہو کر گناہوں کا ارتکاب کرنے والے کو لازماً ظاہری يا باطنی طور پر جلدی سزا مل جاتی ہے، يہ آخرت کے عذاب سے پہلے ہے جس کے عظيم ہونے کی طرف اللہ عزوجل نے اشارہ فرمايا ہے بلکہ دنيا کے عذاب کی شدت کی طرف بھی اللہ عزوجل نے اپنے اس فرمانِ عالیشان کے ساتھ اشارہ فرمایا: وَمَنۡ یُّرِدْ فِیۡہِ بِاِلْحَادٍۭ بِظُلْمٍ نُّذِقْہُ مِنْ عَذَابٍ اَلِیۡمٍ ﴿٪25﴾