islam
(۷) تعمیر مساجد
حدیث:
عَنْ عُثْمَانَ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَنْ بَنٰی لِلّٰہِ مَسْجِدًا بَنَی اللہُ لَہٗ بَیْتًا فِی الْجَنَّۃِ (1) (مشکوٰۃ،ج۱،ص۶۸)
حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہاکہ رسول اللہ عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا کہ جو اللہ عزوجل کے لئے ایک مسجد بنائے گا تو اللہ عزوجل اُس کے لئے جنت میں ایک گھر بنادے گا۔
تشریحات و فوائد
(۱)اس حدیث میں حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے مسجدوں کی تعمیر پر جنت کا وعدہ فرمایا ہے کہ جو مسلمان کوئی مسجد بنادے گا۔ اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت میں ایک گھر بنادے گا۔
(۲)واضح رہے کہ اس حدیث میں مَسْجِدًا اور بَیْتًا دونوں لفظ نکرہ لائے گئے ہیں۔ مگر مَسْجِدًا میں تنکیر تحقیر کے لئے اور بَیْتًا میں تنکیر تعظیم کے لئے ہے جس کا حاصل مطلب یہ ہوا کہ جو مسلمان چھوٹی سے چھوٹی مسجد بھی تعمیر کریگا تو اللہ تعالیٰ اس کے لئے بہت بڑا عالیشان مکان جنت میں بنادے گا۔
(۳) حدیث میں للہ کا لفظ اس بات کی وضاحت کے لئے ہے کہ جو شخص خالص اللہ تعالیٰ ہی کی رضا اور خوشنودی کے لئے مسجد بنائے گا اسی کے لئے یہ اجرعظیم ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت میں ایک گھربنادے گااور اگر خدانخواستہ کوئی اپنی کسی دنیاوی غرض یا نام و نمود یا ریا کاری اوراپنی شہرت کے لئے مسجد بنائے تو ہر گز ہرگز اس کو یہ اجرو ثواب نہیں ملے گاکیونکہ اِن صورتوں میں مسجد کی تعمیر خالصًالوجہ اللہ نہیں ہوئی بلکہ غرضِ دنیاوی و خواہشِ نفسانی کا اِس میں عمل دخل ہوگیا جو اجرو ثواب کو غارت کردینے والی چیز ہے اس لئے اِس بری نیت سے مسجد بنانے میں کوئی ثواب نہیں ملے گا۔ بلکہ گناہ ہوگا کیونکہ حدیث شریف میں آیا ہے کہ ” اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ” یعنی عمل کا دارومدار نیت پر ہے۔ یعنی ہر نیک عمل پر ثواب اُسی وقت ملے گا جب کہ نیک عمل کو اچھی نیت سے کیا جائے اگر نیت اچھی نہ ہوئی تو کتنا ہی نیک عمل کیوں نہ ہو اس پر کوئی ثواب نہیں ملے گا۔
(۴)جس طرح نئی مسجد تعمیر کرنے کا بہت بڑااجرو ثواب ہے، اسی طرح پرانی ٹوٹی پھوٹی مسجدوں کی مرمت اور اُن کی صفائی ستھرائی اور آباد کاری کا بھی بہت بڑا اجرو ثواب ہے۔ چنانچہ ایک حدیث شریف میں آیا ہے کہ جس کو تم لوگ دیکھو کہ وہ مسجدوں کی خدمت و خبر گیری کرتا رہتا ہے تو تم لوگ اس کے صاحبِ ایمان ہونے کی شہادت دو اور یقین رکھوکہ بلاشبہ اُس کے دل میں ایمان کی روشنی ہے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں یہ ارشاد فرمایا ہے کہ
اِنَّمَا یَعْمُرُ مَسٰجِدَ اللہِ مَنْ اٰمَنَ بِاللہِ وَالْیَوْمِ الۡاٰخِرِ (1)
یعنی صرف وہی شخص مسجدوں کی تعمیرو آبادکاری کریگاجواللہ اورقیامت کے دن پرایمان رکھتاہے۔
(مشکوٰۃ،ج۱،ص۶۹)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1۔۔۔۔۔۔مشکاۃالمصابیح،کتاب الصلاۃ،باب المساجد…الخ،الحدیث:۶۹۷،ج۱، ص۱۴۷
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1۔۔۔۔۔۔ترجمہ کنزالایمان:اللہ کی مسجدیں وہی آباد کرتے ہیں جواللہ اورقیامت پرایمان لاتے۔(پ۱۰،التوبۃ:۱۸)وسنن الترمذی،کتاب الایمان،باب ماجاء فی حرمۃ الصلاۃ،الحدیث۲۶۲۶،ج۴،ص۲۸۰