islam
بارہ مہینوں کی متبرک تاریخوں کے وظیفے اورعملیات
دسویں محرم (عاشورہ):
محرم کی نویں اور دسویں کو رو زہ رکھے تو بہت ثواب پائے گا ۔ بال بچو ں کے لئے دسویں محرم کو خوب اچھے اچھے کھانے پکائے توإن شاءاللہ عزّوجلّ! سال بھر تک گھر میں برکت رہے گی ۔ بہتر ہے کہ حلیم (کھچڑا )پکا کر حضرت شہید کر بلا امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی فا تحہ کر ے بہت مجر ب ہے اسی تا ریخ کو غسل کرے تو تمام سال إن شاءاللہ عزّوجلّ! بیماریوں سے امن میں رہے گا کیونکہ ا س دن آب زم زم تمام پانیوں میں پہنچتا ہے۔
(رو ح البیان ، پ ۱۲ ، ھود : تحت ۳۸،ج۴ ،ص ۱۴۲)
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});
اسی دسویں محرم کو جو سر مہ لگائے تو سال بھر تک اس کی آنکھیں نہ دکھیں۔
(درمختار کتاب الصوم)(رد المحتار ، کتاب الصوم ،باب ما یفسد الصوم ، مطلب فی حدیث التو سعۃ ۔۔۔۔۔۔الخ ، ج ۳ ،ص ۴۵۷)
ربیع الا ول کا میلا د شریف:
ربیع الاول بارہویں تا ریخ حضور انورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت پاک کی خوشی میں روزہ رکھنا ثواب ہے مگر بہتر ہے کہ دو روزے رکھیں اور اس مہینہ میں محفل میلا د شریف کرنے سے تمام سال گھر میں بر کتیں اور ہر طرح کا امن رہتا ہے۔
(رو ح البیان ، پ ۲۶ ، الفتح : تحت ۲۹ ، ج۹ ، ص ۵۷ ملخصا)
اس کا بہت تجربہ کیا گیا ہے اور گیارہویں، بارہویں تاریخوں کی درمیانی رات کو تمام رات جاگے اس رات میں غسل کرے ، نئے کپڑے بدلے ، خوشبو لگائے ، ولادت پاک کی خوشی کرے اور بالکل ٹھیک صبح صادق کے وقت قیام اور سلام کرے ۔ ان شاء اللہ عزوجل!جو بھی نیک دعا مانگے قبول ہوگی۔ بہت ہی مجرب ہے ۔ اعتقاد شرط ہے ۔ لادوامریض اوربہت مصیبت زدوں پر آزما یا گیا ، درست پایا مگر قیام اور سلام کا وقت نہایت صحیح ہو ۔
ربیع الآخر کی گیارہویں شریف:
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});
اس مہینہ میں ہر مسلمان اپنے گھر میں حضور غوث پاک سر کا ر بغدادرضی اللہ تعالیٰ عنہ کی فاتحہ کرے ۔ سال بھر تک بہت بر کت رہے گی اگر ہرچاندکی گیارہویں شب کو یعنی دسویں او رگیارہویں تا ریخ کی درمیانی رات کو مقرر پیسو ں کی شیرینی مسلمان کی دکان سے خر ید کرپا بندی سے گیارہویں کی فا تحہ دیا کرے تو رزق میں بہت ہی بر کت ہوگی اوران شاء اللہ تعالیٰ کبھی پر یشان حال نہ ہوگا مگر شر ط یہ ہے کہ کوئی تا ریخ ناغہ نہ کرے اور جتنے پیسے مقر ر کردے اس میں کمی نہ ہو اتنے ہی پیسے مقر ر کرے جتنے کی پابندی کرسکے ۔ خود میں اس کا سختی سے پابند ہو ں اور بفضلہ تعالیٰ اس کی خوبیاں بے شمار پاتا ہوں وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی ذٰلِکَ
رجب:
رجب کے مہینے میں تیر ہویں ، چودھویں اور پندرھویں تا ریخ کو رو زے رکھے اس کو ہزاری رو زہ کہتے ہیں کیونکہ ان رو زوں کا ثواب مشہور یہ ہے کہ ایک ہزار روزوں کے برابر ہے ۔
بائیسویں رجب کو امام جعفر صادق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی فا تحہ کر ے ، بہت اڑی ہوئی مصیبتیں جاتی ہیں۔
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});
ستا ئیسویں رجب کو معراج النبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی خوشی میں جلسے کریں ، خوشیاں منائیں رات کو جاگ کر نوافل پڑھیں، پنجاب میں رجب کے مہینہ میں زکوٰۃ نکالتے ہیں لیکن ضروری یہ ہے کہ جب مال کا سال پورا ہوجائے فوراً زکوٰۃ نکال دے رجب کا انتظار نہ کرے ہاں سال پورا ہوجانے سے پہلے بھی نکال سکتا ہے اور اگر رمضان میں زکوٰۃ نکالے تو زیادہ بہتر ہے کیونکہ رمضان میں نیک کاموں کا ثواب زیادہ ہے ۔
شعبان، شب برأت:
اس مہینہ کی پندرھویں رات جس کو شب ِبرأت کہتے ہیں بہت مبارک رات ہے ۔ اس رات میں قبر ستان جانا ، وہاں فاتحہ پڑھنا سنت ہے ، اسی طر ح بزرگان دین کے مزارات پر حاضر ہونا بھی ثواب ہے اگر ہو سکے تو چودھویں اور پندرھویں تا ریخ کو رو زے رکھے ۔ پندرھویں تا ریخ کو حلوہ وغیرہ بزرگان دین کی فاتحہ پڑھ کر صدقہ وخیرات کرے اور پندرھویں رات کو ساری رات جاگ کر نفل پڑھے اور اس رات کو ہر مسلمان ایک دوسرے سے اپنے قصور معا ف کرالیں، قرض وغیرہ ادا کریں کیونکہ بغض والے مسلمان کی دعا قبول نہیں ہوتی اور بہتر یہ ہے کہ سو رکعت نفل پڑھے دو دو رکعت کی نیت باندھے اور ہر رکعت میں ایک ایک با رسورہ فا تحہ پڑھے گیارہ گیارہ
مرتبہ” قُلْ ھُوَاللہُ اَحَدٌ”پڑھے تو رب تعالیٰ اس کی تمام حاجتیں پوری فرمادے اور اس کے گناہ معاف فرمادے۔
( رو ح البیان ، پ ۲۵، الدخان: تحت ۳ ، ج ۸ ،ص ۴۰۳)
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});
اور اگرتمام رات نہ جاگ سکے تو جس قدر ہو سکے عبادت کرے اور زیاراتِقبور کرے (عورتوں کو قبرستان جانا منع ہے) لہٰذا وہ صرف نوافل اور روزے ادا کریں۔ اگر اس رات کو سات پتے بیری کے پانی میں جوش دے کر غسل کرے تو ان شاء اللہ العزیز تمام سال جادو کے اثر سے محفو ظ رہے گا ۔
ماہ رمضان:
یہ وہ مبارک مہینہ ہے جس کا ہرہرمنٹ بر کتوں سے بھرا ہے اس میں ہر وقت عبادت کی جاتی ہے ، دن کو رو زہ اور تلاوت قرآن پاک اور رات تر وایح اور سحری میں گزرتی ہے ۔ مگر اس ماہ میں ایک رات بڑی ہی مبارک ہے ۔دن تو جمعۃ الوداع کا دن اور رات ستائیسویں رات ، اس کے کچھ عمل بتائے جاتے ہیں ۔
رمضان شریف کی ستا ئیسویں رات غالبا ًشب قدر ہے ۔اس رات کو جاگ کر گزارے اگر تمام رات نہ جاگ سکے تو سحری کھا کر نہ سوئے اور یہ دعا زیادہ مانگے: اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ الْعَفْوَ وَ الْعَا فِیَۃَ فِی الدِّیْنِ وَالدُّنْیَا وَالْاٰ خِرَۃِ اور اگر ہو سکے تو سورکعت نفل دودو کی نیت سے پڑھے اور ہررکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد اِنَّااَنْزَلْنَاہ، فِیْ لَیْلَۃِالْقَدْرِ(الخ)ایک بار اور ” قُلْ ھُوَاللہُ اَحَد” تین تین بار پڑھ لے اور ہر سلام پر کم از کم دس دس باردرود شریف پڑھتا جائے اور بہتر یہ ہے کہ اسی ستا ئیسویں شب کو تراویح کا ختم قرآن بھی کیا جائے ۔
( رو ح البیان ، پ ۳۰ ، القدر : تحت ۳ ، ج ۸ ، ص ۴۰۳)
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});
جمعۃ الواداع میں نماز قضا عمری پڑھے ۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ جمعۃ الوداع کے دن ظہر وعصر کے درمیان بار ہ رکعت نفل دو دو رکعت کی نیت سے پڑھے اور ہررکعت میں سورہ فاتحہ کے بعدا یک بار آیت الکرسی اور تین بار ”قُلْ ھُوَ اللہُ اَحَدٌ” اور ایک ایک بار فلق اور ناس پڑھے ۔ اس کا فائدہ یہ ہے کہ جس قد ر نمازیں اس نے قضا کر کے پڑھی ہوں گی ۔ ان کے قضا کرنے کا گناہ إن شاءاللہ عزّوجلّ! معا ف ہوجائے گا۔یہ نہیں کہ قضا نمازیں اس سے معاف ہوجائیں گی وہ تو پڑھنے سے ہی ادا ہوں گی ۔ عید بقرعید کی راتوں میں عبادت کرنا ثواب ہے ۔
جو کوئی اس کتاب سے فائدہ اٹھائے تو مجھ فقیر بے نوا کے لئے دعا کرے کہ رب تعالیٰ ایمان پر خاتمہ نصیب فرمائے آمِیْنَ وَصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہٖ وَنُوْرِ عَرْشِہٖ سَیِّدِنَا وَمَوْلاَنَا مُحَمَّد وَعَلٰی اٰلہٖ وَاَصْحَابِہٖ اَجْمَعِیْنَ بِرَ حْمَتِہٖ وَھُوَاَرْحَمُ الرَّاحِمِیْنَ