islam
حضرت شیخ الاسلام علامہ سیدمدنی میاں کاایک نمایاں وصف
حضرت شیخ الاسلام علامہ سیدمدنی میاں کاایک نمایاں وصف
مفتی اعظم باسنی حضرت علامہ مفتی ولی محمدرضوی
سربراہِ اعلیٰ راجستھان سنی تبلیغی جماعت باسنی،ناگورشریف
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم۔نحمدہٗ ونصلیٰ علیٰ رسولہٖ الکریم ۔
حضرت شیخ الاسلام ،جانشین حضور محدث اعظم ہندحضرت علامہ الحاج الشاہ سیدمحمدمدنی میاں صاحب قبلہ اشرفی جیلانی دامت برکاتہم کی ذات گرامی محتاج تعارف نہیں۔حضورسیدناسلطان العارفین،تارک بادشاہت مخدوم اشرف جہانگیرسمنانی علیہ الرحمۃ والرضوان کے واسطے سے ہندوستان میں سلسلۂ چشتیہ اشرفیہ کی جوشاخ جاری ہوئی فی الوقت اس کے آپ شیخ طریقت اوراہل سنت وجماعت کے عظیم مقتدٰی ہیں اورتلمیذاعلیٰ حضرت (امام احمدرضامحدث بریلوی قدس سرہٗ)حضورمحدث اعظم ہندسیدالخطباء سیدی علامہ سیدمحمدمیاںکچھوچھوی علیہ الرحمہ کے روحانی جانشین ہونے کے ساتھ ان کے مذہبی،دینی،اورمسلکی مشن کے بے باک نمائندہ اورصاحب تصانیف کثیرہ عالم وفقیہ ہیں۔
حضرت شیخ الاسلام مدظلہٗ سے مختلف مقامات پردوچارمرتبہ راقم الحروف کوملاقات کاشرف حاصل ہے۔سب سے پہلی ملاقات تقریباً۲۷سال قبل ممبئی کی سرزمین پر ’’تحفظ گنبدخضرٰی کانفرنس‘‘میں ہوئی۔بعدہٗ ہمارے قصبہ باسنی ضلع ناگورشریف(راجستھان) میں ۲۵سال قبل حضورکی آمددوبارہوئی تھی توپھرآپ سے شرف لقاحاصل ہوا،اورقصبہ باسنی سے ۳۰کلومیٹردور’’روحل شریف‘‘واقع ہے جہاں ہمارے آقاومولیٰ حضورسیدعالمﷺ کاجبہ شریف ہے،اس کی زیارت کے لئے حضرت تشریف لے گئے تواستاذگرامی حضورقائداہل سنت حضرت علامہ ظہوراحمداشرفی علیہ الرحمہ( سربراہِ اعلیٰ سنی تبلیغی جماعت باسنی) اورفقیررضوی بھی ساتھ میں شریک سفررہا،اورمختلف علمی ودینی اورمسلکی موضوعات پرحضرت سے گفتگوکرنے کاموقع ملا۔
حضرت شیخ الاسلام مدظلہٗ کی ذات کے اندر علمی ودینی اورفقہی وتحقیقی خوبیوں کے ضمن میں راقم کوجونمایاں وصف نظرآیاوہ احقاق حق اورابطال باطل ہے ،اسی وجہ سے میں آپ کی ہمہ جہت شخصیت سے کافی متاثرہوں،کہ امت میں جب بھی فتنے اٹھے تو آپ نے اہل سنت وجماعت(مسلک اعلیٰ حضرت)کاتحفظ فرمایا اوراہل باطل کاسدباب کیا،چاہے وہ مودودیت کافتنہ ہویاطاہرالقادری کافتنہ ہو۔ہروقت نمایاں کردارپیش فرماکرعوام اہل سنت کی رہنمائی فرمائی اورتحریراً وتقریراًفتنوں کاسدباب فرمایا،جوایک ذمہ دارعالم ربانی اورشیخ طریقت کی شان ہوتی ہے، ایسے موقع پرآپ نے کسی بھی طرح سے پس وپیش نہ کیا،بلکہ مشائخ اہل سنت بالخصوص حضورتاج الشریعہ اورحضورمحدث کبیردامت برکاتہم کے فتاوے اورقول فیصل کواپناقول وارشادوفتوٰی قراردے کرطاہرالقادری پاکستانی کے عظیم فتنہ ٔ صلح کلیت سے عوام اہل سنت کے ایک بڑے طبقہ کے ایمان وعقیدہ کی حفاظت فرمائی۔اس حق بیانی پرمیں صمیم قلب کے ساتھ حضورشیخ الاسلام کی بارگاہ میں ہدیۂ تبریک پیش کرتاہوں،مولیٰ تعالیٰ قبلہ موصوف کے ذریعہ حضورمخدوم اشرف سمنانی علیہ الرحمہ کے فیضان کواورعام وتام فرمائے،اورہم غربائے اہل سنت کو اکابرعلماوسادات ومشائخ کاادب واحترام کرنے کی توفیق بخشے،آمین۔
آخرمیں ’’مدنی فاؤنڈیشن‘‘ ہبلی کرناٹک، کے ارباب حل وعقدکوبھی مبارک بادپیش کرتاہوں جنہوں نے ایک عظیم شخصیت پرمبسوط کتاب شائع کرنے کابیڑااٹھایاہے اللہ تعالیٰ کامیابی عطافرمائے،اورحضرت موصوف کوصحت وتوانائی کے ساتھ درازیٔ عمرعطافرمائے آمین۔