islam
احرام میں دن گزارنے والے کی فضیلت:
(69)۔۔۔۔۔۔دافِعِ رنج و مَلال، صاحب ِجُودو نوال صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے:”جو بندہ احرام کی حالت ميں دن گزارتا ہے سورج ڈوبتے وقت اس کے گناہ اپنے ساتھ ہی لے جاتا ہے۔”
( التر غیب والترھیب ،کتاب الحج ، باب الترغیب فی الاحرام والتلبیۃ۔۔۔۔۔۔الخ، الحدیث: ۱۷۵۲ ،ج ۲ ، ص ۸۷)
(70)۔۔۔۔۔۔رسولِ بے مثال، بی بی آمنہ کے لال صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم ورضی اللہ تعالیٰ عنہاکا فرمانِ عالیشان ہے:”جب بھی کوئی بندہ لَبَّيک اللّٰھُمَّ لَبَّيک کہتا ہے تو اس کے دائيں بائيں موجود زمين کی اِنتہا تک کا ہر درخت اور پتھر تلبيہ پڑھتا ہے۔”
( سنن ابن ماجۃ ،ابواب المناسک ، باب التلبیۃ ، الحدیث: ۲۹۲۱ ، ص ۲۶۵۳،بدون ”عن یمینہ وشمالہ ”)
(71)۔۔۔۔۔۔خاتَمُ الْمُرْسَلین، رَحْمَۃٌ لّلْعٰلمین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے:”رکن يمانی اور شمالی کو چھونا گناہوں کا کفارہ ہے۔”
(جامع الترمذی،ابوا ب الحج ،باب ماجاء فی استلام الرکنین، الحدیث:۹۵۹،ص۱۷۴۲)
(72)۔۔۔۔۔۔سیِّدُ المُبلِّغین،رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلَمِیْن صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے:”طواف کرنے والا جب بھی کوئی قدم رکھتا يا اٹھاتا ہے اللہ عزوجل اس کے عوض اس کا ايک گناہ مٹا ديتا ہے اور اس کے لئے ايک نيکی لکھتا ہے۔”
(صحیح ابن حبان ،کتاب الحج ، باب فضل الحج والعمرۃ ،الحدیث: ۳۶۸۹، ج ۶، ص۴)
(73)۔۔۔۔۔۔شفیعُ المذنبین، انیسُ الغریبین، سراجُ السالکین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:”جس نے ايک ہفتہ بيت اللہ شریف کا اس طرح طواف کيا کہ اس ميں کوئی بے ہودہ کام نہ کيا تو اس کا يہ عمل اس کے ايک غلام آزاد کرنے کے برابر ہے۔” ( المعجم الکبیر ، الحدیث: ۸۴۵ ، ج۲۰ ، ص ۳۶۰)