ایک عاشق کی توبہ
حضرت سیدنا عبد اللہ بن مبارک علیہ الرحمۃکی توبہ کے بارے میں منقول ہے کہ ”آپ ایک عورت پر اس قدر فریفتہ ہو گئے کہ
کسی پل چین ہی نہ آتا تھا ۔ایک مرتبہ سردیوں کی ایک طویل رات میں صبح تک اس کے مکان کے سامنے انتظار میں کھڑے رہے ۔
حتی کہ فجر کا وقت ہوگیا تو آپ کو شدید ندامت ہوئی کہ ”میں مفت میں ایک مخلوق کی خاطر اتنا انتظار کرتا رہا،اگر میں یہ رات
عبادت میں گزارتا تو اس سے لاکھ درجے اچھا تھا ۔” چنانچہ آپ نے فوراً توبہ کی اور عبادتِ الٰہی عزوجل میں مصروف ہو گئے۔ (تذکرۃ الاولیاء ،ج۱، ص ۱۶۶)