جنت کا موسم اور جنت کے درخت
جنت کا موسم :
جنت میں دنیا کی مثل گرمی یا سردی کی شدت کا سامنا نہیں ہوگا بلکہ اس میں انتہائی خوشگوار اور معتدل موسم ہو گا ،قرآن حکیم میں ہے ،
لَا یَرَوْنَ فِیۡہَا شَمْسًا وَّ لَا زَمْہَرِیۡرًا ﴿ۚ۱۳﴾
ترجمہ کنزالایمان : نہ اس میں دھوپ دیکھیں گے نہ ٹھڑ (سخت سردی)۔”
(پ۲۹، سورۃالدھر: ۱۳ )
جنت کے درخت:
حضرت سیدناابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:”جنت میں ہردرخت کا تنا سونے کا ہے ۔”
(ترمذی، کتاب صفۃ الجنۃ ،رقم الحدیث۲۵۳۳،ج۴، ص۲۳۶)
حضرتِ سیدنا براء بن عازب رضی اللہ تعالی عنہ اللہ عز وجل کے فرمان وَ ذُلِّلَتْ قُطُوۡفُہَا تَذْلِیۡلًا ﴿۱۴﴾ ترجمہ کنزالایمان :اور اس کے گچھے جھکا کرنیچے کردیے گئے ہوں گے۔(پ۲۹،الدھر : ۱۴) ” کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ” اہلِ جنت جنت کے پھل بیٹھے ہوئے اورلیٹ کر کھا سکیں گے۔”
(الترغیب والترھیب ،کتاب صفۃ الجنۃ والنار ، رقم ۶۱، ج۴، ص۱۱)