ایک نوجوان کی مناجات:
ایک نوجوان کی مناجات:
حضرتِ سیِّدُناذوالنون مصری علیہ رحمۃاللہ القوی فرماتے ہیں کہ میں ایک پہا ڑپر چل رہا تھا۔اچانک مجھے کسی کے رونے اور فریا د کرنے کی آواز سنائی دی میں اس آواز کے پیچھے چل پڑا۔یہ آوازموٹے کپڑوں میں ملبوس ایک نوجوان کی تھی، جو زمین
پر راکھ بِچھاکر اس پر لَوٹ پَوٹ ہو کریوں مناجات کر رہا تھا: ”اے میرے معبود اور میرے مالک! تیری عزَّت وجلال کی قسم! میں نے ہر گز تیری مخالفت کرتے ہوئے تیری نافرمانی نہ کی بلکہ اس وقت میں تجھ سے غافل تھا اور میں تیرے عذاب کو ہلکا بھی نہیں سمجھتا۔ میرے نفس کی سرکشی کے سبب شقاوت وبدبختی مجھ پرغالب آگئی۔ تو نے میرے گناہوں پر پردہ ڈالا تو میں دھوکے میں پڑ گیا اور اپنی جہالت اور بے وقوفی کے سبب تیری نافرمانی کی۔ اب مجھے تیرے عذاب سے کون بچائے گا؟ جب تو اپنی رسی مجھ سے قطع کر دے گا اور مجھے اپنی بارگاہ سے دور کردے گا تو میں کس کی رسی تھاموں گا؟ ہائے افسوس! تیری بارگاہ میں کھڑا ہونا پڑے گا، ہائے ندامت! تیری بارگاہ میں پیشی ہو گی، میں نے کتنی بار توبہ کی لیکن پھرگناہوں کی طرف لوٹ آیا ، کتنی بار عہد کیاپھر عہد توڑ دیا۔”
؎ کرکے توبہ پھر گناہ کرتا ہے جو
میں وہی بَدکار ہوں کر دے کرم!
اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی سیِّدِنَاوَمَوْلَانَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی آلِہٖ وَ صَحْبِہٖ وَ سَلِّم