اے مَدینے کے تاجدار سلام
اے مَدینے کے تاجدار سلام
اے غریبوں کے غمگسار سلام
تیری اِک اِک اَدا پر اے پیارے
سو دُرودیں فدا ہزار سلام
رَبِّ سَلِّم کے کہنے والے پر
جان کے ساتھ ہوں نثار سلام
میرے پیارے پہ میرے آقا پر
میری جانب سے لاکھ بار سلام
میری بگڑی بنانے والے پر
بھیج اے میرے کردگار سلام
اُس پناہِ گناہ گاراں پر
یہ سلام اور کرور بار سلام
اُس جوابِ سلام کے صدقے
تا قیامت ہوں بے شمار سلام
اُن کی محفل میں ساتھ لے جائیں
حسرتِ جان بے قرار سلام
پردہ میرا نہ فاش حشر میں ہو
اے مرے حق کے راز دار سلام
وہ سلامت رہا قیامت میں
پڑھ لئے جس نے دل سے چار سلام
عرض کرتا ہے یہ حسنؔ تیرا
تجھ پر اے خلد کی بہار سلام
باوضو مرنے والا شہید ہے
مدینے کے تاجدار صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے حضرت انس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے فرمایا : بیٹا اگر تم ہمیشہ باوضو رہنے کی استطاعت رکھو تو ایسا ہی کرو کیونکہ ملک الموت جس کی روح حالت وضو میں قبض کرتا ہے اس کے لیے شہادت لکھ دی جاتی ہے ۔(کنزالعمال، ۹ / ۱۳۰، الحدیث : ۲۶۰۶۰، دارالکتب العلمیۃ بیروت)