حُسنِ ظن کی برکت:
حُسنِ ظن کی برکت:
حضرتِ سیِّدُناابوعمر ضریر علیہ رحمۃاللہ القدیر فرماتے ہیں کہ مجھے حضرتِ سیِّدُنا حا زم رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ کے بھا ئی حضرتِ سیِّدُنا سہل رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ نے بتایا کہ ”میں نے حضرتِ سیِّدُنامالک بن دینار علیہ رحمۃاللہ الغفار کو وصال کے بعدخواب میں دیکھا توپوچھا: ”اے ابویحیٰ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ! آپ اللہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں کس حالت میں حاضرہوئے ؟” حضرتِ سیِّدُنا مالک بن دینار علیہ رحمۃاللہ الغفار نے ارشاد فرما یا: ”میں اللہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں بہت زیا دہ گناہو ں کے سا تھ حاضر ہوا جنہیں اللہ عَزَّوَجَلَّ کے متعلق میرے حُسنِ ظن نے ختم کردیا۔”
ایک زاہد سے سوال کیا گیا: ”آپ کیسے ہیں ؟” تو انہوں نے یہ حکمت بھرا جواب ارشاد فرمایا: ”اس شخص کا حال کیسا ہو گا جو بلا زادِراہ سفر کا ارادہ رکھتا ہے، وحشت نا ک قبر میں بغیر مونس وغمخوارکے رہے گا اور اپنے قادر مالک کی بارگاہ میں بغیر حجت کے حا ضر ہو گا۔”