islam
مالِ حرام قبولیتِ اعمال میں رُکاوٹ
مالِ حرام قبولیتِ اعمال میں رُکاوٹ
1۔ اس ذاتِ پاک کی قسم جس کے قبضۂ قدرت میں محمد(صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی جان
ہے!بے شک بندہ حرام کا لقمہ اپنے پيٹ میں ڈالتا ہے تو اس کے 40 دن کے عمل قبول نہیں ہوتے اور جس بندے کا گوشت حرام اور سُود سے پَلا بڑھا ہو اس کیلئے آگ زيادہ بہترہے۔ (1)
2۔ جو شخص 10دَراہم میں ایک کپڑا خریدے اور ان میں حرام کا ایک دِرہم بھی شامل ہو تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ اس وقت تک اس کی کوئی نماز بھی قبول نہیں فرمائے گا کہ جب تک اس کپڑے میں سے کچھ بھی اس کے استعمال میں رہے۔ (2)
3۔ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کاایک فرشتہ ہر رات میں بَیْتُ المُقَدَّس کی چھت پر نِدا کرتا ہے : جس نے حرام کھایا ، اللہ عَزَّ وَجَلَّ اس کا نہ کوئی فر ض قبول فرمائے گا نہ ہی کوئی نفل۔ (3)
کھائیں رزقِ حرام ، ایسے ہیں بَد لگام
ان کو کس نے کہا؟ عاشقانِ رسول
عہد توڑا کریں ، جُھوٹ بولا کریں
ان کو کس نے کہا؟ عاشقانِ رسول
________________________________
1 – معجم اوسط ، ۵ / ۳۴ ، حدیث : ۶۴۹۵
2 – کنزالعمال ، کتاب البیوع ، الباب الاول فی الکسب ، جزء : ۲ ، ۲ / ۸ ، حدیث : ۹۲۶۰
3 – احياء علوم الدين ، کتاب الحلال والحرام ، الباب الاول فی فضیلةالحلال الخ ، ۲ / ۱۱۴