islam
وضوکے متفرق مسائل
وضوکے متفرق مسائل
اعلیٰ حضرت سیدمقبول احمدشاہ قادری فاضل کشمیری
مسئلہ اگروضونہ ہوتو نمازاورسجدہ تلاوت اورنماز جنازہ اور قرآن مجید کے چھونے کے لیے وضوکرنا فرض ہے ۔مسئلہ: طوف کے لیےوضوواجب ہے۔مسئلہ: غسل جنابت سے پہلے جنبی کو کھانے پینے اورسونے اور اذان واقامت وخطبہ جمعہ اور عیدین اور روضۂ مبارک حضرت رسول اللہ ﷺ کی زیارت اور وقوف عرفہ اور صفا مروہ کے درمیان سعی کے لیے وضو کرناسنت ہے۔ مسئلہ: سونے کے لیے اورسونے کے بعد میت کو نہلانے یا اٹھانے کے بعد عورت کے صحبت کرنے سے پہلے اورجب غصہ آجائے اس وقت اور قرآن عظیم پڑھنے کے لیے حدیث اورعلم دین پڑھنے پڑھانے کے لیےاورباقی خطبوں کے لیے اور کتب دینیہ چھونے کے لیے اوربعد سترغلیظ چھونے ، جھوٹ بولنے، گالی دینے اور فحش لفظ، غیبت کرنے کے بعد وضو کرنا مستحب ہے۔ صلیب یا بت اورکوئی سفید داغ والے کو چھونے کے بعد اور بغل کھجلانے سے جبکہ اس میں بدبو ہو غیبت کرنے کے بعد قہقہہ لگانے کے بعد لغو اشعار پڑھنے کے بعد، اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد ،کسی عورت کے بدن سے اپنا بدن بے حائل چھونے کے بعد،
باوضو شخص کو ہرنماز کے لیے اورکافرکے بدن چھونے کے بعد،اگرچہ زبان سے کلمہ طیب پڑھتا ہواپنے آپ کو مسلمان کہتا ہو جیسے قادیانی غلام احمدکے پیرو، (غلام احمد نے دعوی کیا کہ میں نبی اور رسول ہوں۔اپنی کتاب کو کتاب الٰہی کہلوایااورحضرت سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کو گالیاں دی، ان کی تین دادیاں اور تین نانیاں زانیہ بتائی معاذاللہ۔اپنے آپ کو حضرت سیدنا عیسیٰ علیہ السلام سے بہتربتایا۔چنانچہ کہا کہ ابن مریم کے ذکر کو چھوڑو اس سے بہتر غلام احمدہے۔ بہت سے انبیا کی پیشگوئیوں کو جھوٹی بتلایا۔ خاتم النبین میں استثنا کی وغیرہ ۔کفریات ملعونہ یا چکڑالوی یہ ایک نیا طائفہ ملعونہ حادث ہوا۔ نبی کریمﷺ کی پیروی سے منکرہے
تمام احادیث نبویہ کو باطل ناقابل اعتباربتاتا ہے۔ صرف قرآنِ عظیم کی اتباع کا دعویٰ کرتا ہے۔ ان خبیثوں نے اپنی نماز بھی علاحدہ گھڑ دی ہے جس میں ہروقت کی صرف دو ہی رکعتیں ہیں۔یانیچری یہ باطل طائفہ ضروریات دین کا منکر ہے قرآن عظیم کے معنی قطعیہ ضروریہ میں درپردہ تاویل وتحریف تبدیل کرتا۔ وجودملائکہ ، جن وشیاطین، آسمان وحشر،ابدان ونار و جنان ومعجزاتِ انبیاء علیہم السلام کے ان ہی ملعون تاویلوں کی آڑ میںانکار رکھتا ہے۔
یا آجکل کے تبرائی ورافضی یہ ملا عند صراحتاً قرآنِ عظیم کو ناقص بتاتے اورمولیٰ علی وجہہ الکریم کو اورائمہ اطہار کو انبیا و سابقین سے بہترٹھہراتے ہیں یاکذابی، یہ ملعون طائفہ اللہ تعالیٰ کو بالفعل جھوٹا بتاتا ہے اور صاف کہتا ہے کہ وقع کذب کے معنی درست ہوگئے۔بہائی یہ گروہ لعین ہرپاگل اور چوپائے کے لیے علم غیب مان کرکہتا ہے کہ جیسا علم حضرت رسول اللہﷺ کوہے ایسا تو ہرپاگل اورجانور کو ہوتاہے ۔ اس شیطانی گروہ کے نزدیک ابلیس لعین کا علم رسول اللہ ﷺ کے وسعت علم کو باطل اور بے ثبوت مانتا ہےاور ان کے لیے وسعت علمی ماننے کو شرک بتاتا ہے۔ مگر ابلیس کی وسعت علم میں خدا کا شریک جانتا ہے ۔خواتمی یہ شقی گروہ رسول اللہ ﷺ پر نبوت ختم ہونے پرصاف منکر ہےاور خاتم النبین کے معنی میں تحریف کرتا ہے۔ بمعنیٰ آخرنبی لینے کو خیال جہال بتلاتا ہے یارسول اللہ ﷺکے چھ یا سات مثل موجود
مانتاہے۔غیرمقلد بدبخت طائفہ تقلید ائمہ اربعہ کو کفر وشرک بتاتاہے حالانکہ تقلید کرنے کا حکم اللہ اوررسول اللہ ﷺکا ہے۔اس طائفہ ملعونہ نے خدا اوررسولﷺ کو بھی کافرمشرک کہا ہے۔کیوںکہ کفروشرک کے لیے حکم دینا، کفروشرک پر راضی رہنا بھی کفرہے ۔ جھوٹے متصوف کے حلول واتحاد کے قائل شریعت مطہرہ کے صراحتاً منکر ومبطل ہیں۔ان دس طائفوں اور ان کے امثال سے مصافحہ کرنا تو خود ہی حرام قطعی گناہ کبیرہ ہے۔)اگر بلا قصد بھی ان کے بدن کو چھو جائے تووضو کا دوبارہ کرنا مستحب ہے۔مذکور بالا فریق منقول ہوئے۔ (از فتاوی رضویہ ) ان دس فریق میں سے یہ چار یعنی کذابی، بہائی، شیطانی خواتمی، دیوبندی، وہابیوں کے ہیں۔اگر کسی کو اس کی تفصیل دیکھنا منظور ہوتو حسام الحرمین دیکھ لیں جس کا اردو ترجمہ ہوچکا ہے۔
مسئلہ جب وضو جاتارہے پھروضوکرنامستحب ہے۔ مسئلہ: نابالغ پروضوکرنا فرض نہیں۔ مگر ان سے وضوکرانا تاکہ عادت ہو اور وضو کرنا آجائے اور مسائل وضو سے آگاہ ہوجائے، مسئلہ:کوئی ٹوٹی (نل کی) نئے سے تنگ ہوکہ پانی بدقت گرے نہ اتنا فراخ کہ حاجت سے زیادہ پانی گرے بلکہ متوسط ہو۔ مسئلہ: چلو میں پانی لیتے وقت خیال رکھیں کہ پانی زیادہ نہ گرےکہ اسراف ہوگا مثلاً ناک میں پانی ڈالنے کے لیے آدھا چلوکافی ہے تو پورا چلو نہ لے کہ اسراف ہوگا، مثلاً ہاتھ، پاؤں، سینہ اور پشت پر بال ہوں تو ہرتال وغیرہ سےصاف کرڈالیں یاتراش ڈالیں نہیں توپانی زیادہ خرچ ہوگا۔