Our website is made possible by displaying online advertisements to our visitors. Please consider supporting us by whitelisting our website.
مسائل و فضائل

شب ِ قدرہزار مہینوں سے بہترہے

شب ِ قدرہزار مہینوں سے بہترہے:

ارشادِ باری تعالیٰ ہے :

(1) وَ مَاۤ اَدْرٰىکَ مَا لَیۡلَۃُ الْقَدْرِ ؕ﴿2﴾لَیۡلَۃُ الْقَدْرِ ۬ۙ خَیۡرٌ مِّنْ اَلْفِ شَہۡرٍ ؕ﴿3﴾

ترجمۂ کنزالایمان :اور تم نے کیا جانا کیا شب قدر، شبِ قدرہزار مہینوں سے بہتر۔(۱) (پ30،القدر: 2۔3)

حضرتِ سیِّدُنامجاہدعلیہ رحمۃ اللہ الواحد فرماتے ہیں کہ شب ِ قدر میں عبادت اور نیک عمل ایسے ہزار مہینوں کی عبادت اور نیک عمل سے بہتر ہے جس میں شب ِ قدر نہ ہو۔
حضرتِ سیِّدُنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہماسے مروی ہے کہ حضور نبئ کریم، ر ء ُ وف رحیم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کے پاس بنی اسرائیل کے ایک شخص کا تذکرہ ہوا، جس نے ایک ہزار ماہ اللہ عزَّوَجَلَّ کی راہ میں جہادکیا۔صحابۂ کرام علیہم الرضوان کو اس سے بہت تعجب ہوا اورتمنا کرنے لگے: ”کاش! ان کے لئے بھی ایسا ممکن ہوتا۔” توآپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے عرض کی: ”اے میرے رب عَزَّوَجَلَّ! تو نے میری امت کو کم عمر عطا فرمائی اب ان کے اعمال بھی کم ہوں گے۔” تو اللہ عزَّوَجَلَّ نے آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کو شب قدر عطا فرمائی اور ارشاد فرمایا: ”اے محمد(صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم)! شب قدرہزار مہینوں سے بہترہے جومیں نے تجھے اور تیری امت کو ہر سال عطا فرمائی ہے۔ یہ رات ماہِ رمضان میں تمہارے لئے اور قیامت تک آنے والے تمہارے امتیوں کے لئے ہے جو ہزارمہینوں سے بہتر ہے۔” اللہ عزَّوَجَلَّ ارشاد فرماتا ہے:

(2) تَنَزَّلُ الْمَلٰٓئِکَۃُ وَ الرُّوۡحُ فِیۡہَا بِاِذْنِ رَبِّہِمۡ ۚ مِنۡ کُلِّ اَمْرٍ ۙ﴿ۛ4﴾سَلٰمٌ ۟ۛ ہِیَ حَتّٰی مَطْلَعِ الْفَجْرِ ٪﴿5﴾

(صحیح البخاری ، کتاب فضل لیلۃ القدر باب فضل لیلۃ القدر ، الحدیث ۲0۱۴،ص ۱۵۷)

1۔۔۔۔۔۔مفسِّر شہیر، خلیفۂ اعلیٰ حضرت، صدرالافاضل، سیِّد محمد نعیم الدین مراد آبادی علیہ رحمۃ اللہ الہادی تفسیر خزائن العرفان میں اس آیتِ مبارکہ کے تحت فرماتے ہیں: ” (یعنی ایسے ہزار مہینے) جو شب ِ قدر سے خالی ہوں۔ اس ایک رات میں نیک عمل کرنا ہزار راتوں کے عمل سے بہتر ہے۔ حدیث شریف میں ہے کہ ”نبی کریم صلَّی اللہ علیہ وآلہ وسلَّم نے اُمَمِ گذشتہ کے ایک شخص کا ذکر فرمایا جو تمام رات عبادت کرتا تھا اور تمام دن جہاد میں مصروف رہتا تھا۔ اس طرح اس نے ہزار مہینے گزارے تھے۔ مسلمانوں کو اس سے تعجب ہوا تو اللہ تعالیٰ نے آپ صلَّی اللہ علیہ وآلہ وسلَّم کو شب ِقدر عطا فرمائی اور یہ آیت نازل کی کہ شب ِ قدر ہزار مہینوں سے بہتر
(اخرجہ ابن جریر عن طریق مجاہد) یہ اللہ تعالیٰ کا اپنے حبیب صلَّی اللہ علیہ وآلہ وسلَّم پر کَرَم ہے کہ آپ صلَّی اللہ علیہ وآلہ وسلَّم کے اُمَّتی شب ِ قدر کی ایک رات عبادت کریں تو ان کا ثواب پچھلی اُمت کے ہزار ماہ عبادت کرنے والوں سے زیادہ ہو۔”

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!