غرض غایت اشرف المخلوقات
غرض غایت اشرف المخلوقات
( از حضرت مولیٰنا مولوی سید مقبول احمد شاہ قادری کشمیری مدظلہ تعالیٰ )
یٰآیھا الذین آمنوا اذا قمتم الی الصلوٰۃ فاغسلوا وجوھکم وایدیکم الی المرافق وامسحوا برؤسکم وارجلکم الی الکعبین ۔
یعنی سب علماء کے نزدیک جس فر ض کی فرضیت ثابت ہو اس فرض کا منکر کافر ہوجاتاہے ، ایسے فرض کے منکر کو کافر ہونے میں جو کوئی مسلمان شک ددکرے وہ شک کرنے والا بھی کافر ہے ، مثلاً پانچ وقت کی نمازیں پر مسلمان پر فرض عین ہے ، خواپ مرد ہو یا عورت بلا عذر شرعی قصداً ایک بار بھی چھوڑنے والا فاسق اور مرتکب گناہ کبیرہ ہے اور مستحق عذاب نار ہوگا ، منہ اور ہاتھوں کو کہنیوں سمیت اور پاؤں ٹخنوں سمیت اور سر کے مسح کو ’’ وُضُو ‘‘ کہتے ہیں ’’و‘‘ پیش کے ساتھ ۔ ’’ وَضُو ‘‘ اس پانی کو کہتے ہیں جس سے یہ اعضاء دھوئے جائیں ، ’’و ‘‘ زبر کے ساتھ ۔ ( حاشیہ حلبی ) ’’ وِضُو ‘‘ اس جگہ کو کہتے ہیں جس جگہ میں یہ اعضاء دھوئے جائیں ، ’’و ‘‘ زیر کے ساتھ ( شرح الیاس ) وُضو ماخوذ ہے وضأتٌ سے ، وضأت کہتے ہیں روشنی کو ، اس وُضو کو اس واسطے وضو کہتے ہیں کہ قیامت کے دن پانچ وقت نمازوں کے لئے وُضو کرنے والے اس طرح آئیں گے کہ ان کے منہ ، ہاتھ اور پیر روشن چمکتے رہیں گے اس لئے نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا اپنی روشنی بڑھالو ۔