Our website is made possible by displaying online advertisements to our visitors. Please consider supporting us by whitelisting our website.
islam

فقیرکے اوصاف:

فقیرکے اوصاف:

دُنیامیں فقیر کے اوصاف یہ ہونے چاہیں:دن کوروزہ رکھے ،رات کوقیام کرے، رکوع وسجودکرنے والا، رب عَزَّوَجَلّ کی رحمت کا طالب، اس کی بخشش میں رغبت رکھنے والا، صبرو شکر کرنے والا، دوسروں سے نرمی وشفقت سے پیش آنے والا، تنہائی

اختیار کرنے والا،کم گفتگو کرنے والا،کم کھانے والا اور ذکراللہ عَزَّوَجَلَّ کی کثرت کرنے والا، اچھی سوچ کا مالک ہو، لوگوں سے دُور رہے، دو ست کم بنائے اور حزن و ملال کی کثرت کرے،دُنیا کے مال ومتاع اور اس کے شبہات سے بچنے والاہو۔ خواہشات اور دنیا کی حیلہ سازی اور مکر و فریب سے اجتناب کرنے والاہو اور خرید وفروخت میں مشغول رہنے والا نہ ہو، ا س کے لئے کسی سے لیا جائے، نہ ہی کسی کو دیا جائے، اگر موجود ہوتو پہچانا نہ جائے اور اگر غائب ہوتویاد نہ کیا جائے، بہت زیادہ تنہائی اختیار کرنے والا ، کثرت سے آنسو بہانے والا ہو،خود بھی کسی چیز کا مالک نہ ہو، اورکوئی دوسرا بھی اس پر اختیار نہ رکھتا ہو،اپنے نفس کا محاسبہ کرنے والا،رضائے الٰہی عَزَّوَجَلَّ کو پیشِ نظر رکھنے وا لا ہو۔
اس کی سانسیں حرام سونگھنے سے محفوظ ہوں، دل اطاعتِ الٰہی عَزَّوَجَلَّ سے مانوس ہو،بہت زیادہ دنیوی فکریں نہ کرے بلکہ دنیا کو عبرت کی نگاہ سے دیکھے ،کم خواہشات رکھنے والا اورشبہ والی چیزوں کو ترک کرنے والا ہو،ہمیشہ عبادت پر کمر بستہ ،بہت زیادہ قناعت کرنے والا،حیلوں کو چھوڑ دینے والا،بندوں کے وسیلوں کا بہت کم محتاج ہو،اسے کبھی بھی لوگوں کی ضرورت و حاجت نہ پڑے، اپنے مولیٰ عَزَّوَجَلَّ پر بھروسہ کرتے ہوئے کل پر نظر نہ رکھے، صرف اسی کی عبادت کرے، دنیا سے مکمل طور پر کنارہ کش رہے اور اپنے آپ کوصرف رب عَزَّوَجَلَّ کی طرف متوجہ رکھے، اس کے پاس بقدرِ ضرورت مال بھی نہ ہو اورنہ ہی ذرہ برابر کسی شے کا مالک ہو ، صرف رب عَزَّوَجَلَّ کی عبادت و طاعت میں مصروف رہے اور اس کے غیر سے مستغنی ہوجائے ،اُسے منافقت کی ہوا بھی نہ لگی ہو اور نہ ہی بازاروں میں گھومتا پھرتا ہو، رکاوٹ بنے بغیر راستے پر چلنے والا ہو۔ اس کا بدن کمزور ،جسم ہلکا پھلکا ،نظرپاک ہو، علم و عمل کا پیکراور دنیاسے کنارہ کش ہو، مجاہدات میں مگن رہے اور ذاتِ باری تعالیٰ کے جلوؤں میں مستغرق رہنے والا اور ملکوت کی طرف سبقت لے جانے والاہو،اس ذاتِ حق کو ہر لمحہ پیش نظر رکھے جو زندہ ہے جسے کبھی فنا نہیں، اَکَڑ کر نہ چلنے والا اور نہ ہی خوش وخرم نظر آنے والاہو۔
لوگوں سے دُوررہنے والا، ان پر اُمیدیں نہ رکھنے والا، تکبرنہ کرنے والا، سچی بات کہنے والا، اچھے کام کرنے والاہو۔ دنیا والوں سے علیحدگی میں سکون محسوس کرے، جنگلات کے درندوں سے مانوس ہو، میدانوں اور پہاڑوں میں گھومنے والا ہو، دنیاکی محبت سے خالی ہو اور محبت کی آنکھ سے اسے کبھی نہ دیکھے، اپنے عزیز واقرباء اور احباب کو اللہ عزَّوَجَلَّ کی خاطر چھوڑ دے، اپنے نفس پر حد قائم کرے اور محنت کو لازم پکڑے ،اس بات کایقین رکھے کہ دل اللہ عزَّوَجَلَّ کا گھرہے لہٰذا اس کی پاکی و طہارت کا خیال رکھے تاکہ وہ اس میں ذاتِ باری تعالیٰ کی تجلیات پائے اور اس کے دل میں خدا کے سوا کوئی نہ ہواور اگر اسے دنیا اور اس کی تمام نعمتیں دے دی جائیں تو ان کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہ دیکھے۔ مذکورہ اوصاف کا حامل شخص ہی فقیر ہو سکتا ہے۔

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button
error: Content is protected !!