Our website is made possible by displaying online advertisements to our visitors. Please consider supporting us by whitelisting our website.
islam

مَشعَل کی روشنی میں سوت نہ کاتو:

مَشعَل کی روشنی میں سوت نہ کاتو:

حضرت سیِّدُنا ادریس رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں، ایک روز آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے رفقاء کی عورتوں کا ایک گروہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خدمت میں حاضر تھاکہ ایک عورت آگے بڑھ کر عرض کرنے لگی:”یاسیِّد ِی! ہم اپنے گھروں میں سوت کات رہی ہوتی ہیں تو قریب سے سپاہی مشعل لے کر گزرتے ہیں تو کیا ہمارے لئے ان مشعلوں کی روشنی میں اُون کاتنا جائز ہے؟” آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پوچھا:”تم کون ہو؟”اس نے عرض کی : ”حضرت سیِّدُنا بشرِ حافی علیہ رحمۃاللہ الکافی کی بہن۔” تو آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا: ”تمہارے گھرسے تقویٰ کا ظہور ہوا اس لئے تم اس کی روشنی میں اُون مت کاتو۔”

(وفیات الاعیان لابن خلکان،حرف الباء، الرقم۱۱۴، الحافی، ج۱، ص۲۶۸،بتغیرٍ)

حضرت سیِّدُناادریس حداد رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں کہ ایک بارحضرت سیِّدُنا امام احمد بن حنبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ حج کے لئے

مکہ مکرمہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّتَعًظِیْمًا حاضر ہوئے۔ وہاں آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر تنگ دستی غالب آگئی۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس ایک بالٹی تھی۔وہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کسی چیز کے بدلے ایک سبزی فروش کے پاس گِروی رکھ دی۔ جب اللہ عَزَّوَجَلَّ نے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی تنگ دستی دُور فرما دی تو آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس سبزی فروش کے پاس آئے اور اسے رقم دے کر اپنی بالٹی کا مطالبہ کیا۔ سبزی فروش کھڑا ہو ا اور ایک جیسی دو بالٹیاں حاضر کر دیں اور کہنے لگا:”مجھ پر آپ کی بالٹی مشتبہ ہو گئی ہے، آپ ان میں سے جو چاہیں لے لیں ۔”تو آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا: ”مجھ پر بھی معاملہ مشتبہ ہوگیا ہے کہ کون سی بالٹی میری ہے؟ اللہ عَزَّوَجَلَّ کی قسم!میں اسے بالکل نہ لوں گا۔” سبزی فروش نے کہا: ”اللہ عَزَّوَجَلَّ کی قسم! میں بھی اس کو دئیے بغیر نہ چھوڑوں گا۔”آخر کار دونوں اس کو فروخت کر کے رقم صدقہ کرنے پر رضامند ہوگئے۔

(حلیۃ الاولیاء،الامام احمد بن حنبل رضی اللہ تعالی عنہ،الحدیث۱۳۶0۱،ج۹،ص۱۸۱،بتغیرٍ)

حضرت سیِّدُنا ادریس حداد علیہ رحمۃاللہ الجواد فرماتے ہیں: ”جب بھی حضرت سیِّدُنا امام احمد بن حنبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ کسی جنازہ میں جاتے تو اس دن نہ کھانا کھاتے، نہ اس رات سوتے۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ جب کوئی قبر دیکھتے تو اس طرح روتے جیسے وہ عورت روتی ہے جس کا بچہ فوت ہوچکا ہو۔”

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button
error: Content is protected !!