islam
سفر شروع کرنے سے پہلے
کوئی Pleasure trip نہیں بلکہ عقیدت و محبت کا سفر ہے اور ایک مقدس فریضہ ہے جو کہ لاکھوں مسلمانوں کے ساتھ ادا ہوتا ہے۔ اس میں سختیاں، مشکلات اور محنت و مشقت بھی ہیں، لہٰذا مندرجہ ذیل احتیاطوں کو پیشِ نظر رکھیں۔
1۔ مسائل اور طریقۂ حج و عمرہ اور حاضری مدینہ منورہ کا تفصیلی مطالعہ کیجیے
2۔ جس قدر ممکن ہو عربی میں دعائیں یاد کر لیجیے۔
3۔ حقوق العباد کی معافی کا خصوصی اہتمام کیجیے۔
4۔ سامان سفر وغیرہ کی خریداری سے فراغت حاصل کر لیجیے۔
5۔ احرام باندھنے کا طریقہ سیکھ لیجیے (عملاً)
6۔ وہ احرام جو پہن کر جانا ہے اس پر پہلے سے خوشبو لگا کر رکھ لیجیے کہ یہ سنت ہے مگر عطر لگاتے وقت احتیاط کریں کہ احرام پر عطر کے دھبے نہ لگیں۔
7۔ ٹیکہ لگا کر ہیلتھ سرٹیفیکیٹ حاصل کر لیجیے۔
8۔ اگر کوئی دوائی آپ کے مستقل استعمال میں ہے تو اس کا نام، کارڈ پر تحریر کروا کر وہ کارڈ ڈاکٹر سے تصدیق (اٹیسٹڈ) کروا کر سیل کروا لیجیے۔
9۔ اگر ممکن ہو تو اپنے شہر سے اناج کے (ٹن پیک) ڈبے، نمکو، بسکٹ اور کچا اناج ساتھ لے جائیے۔
10۔ ضعیف افراد اپنے ساتھ وہیل چیئر رکھ لیں یا حرمین شریفین میں عاریتاً یا قیمتاً حصول کا طریقہ سمجھ لیں۔
11۔ حرمین شریفین اور جدہ وغیرہ میں موجود عزیز و اقارب کے پتے اور فون نمبر حاصل کر لیجیے۔
12۔ اپنے گروپ لیڈر سے رابطہ کر کے ملاقات کر لیجیے و گرنہ آپس میں اپنا کوئی شخص امیر بن جائے۔
13۔ قضائے عمری، قرض او ر امانتوں کی ادائیگی جس قدر ممکن ہو جلد کر لیجیے۔
14۔ سلام بھجوانے اور دعا کی درخواست کرنے والے اپنے احباب وغیرہ کی فہرست (ڈائری میں) بنا لیجیے۔
15۔ والدین سے اجازت حاصل کیجیے۔(خصوصاً نفل حج کے لیے)
16۔ نابالغ اور وہ افراد جنہیں اور کوئی حج کروا رہا ہے تمام رقم اپنی مِلک کروا لیں۔
17۔ سفر میں اپنے وقت کے صحیح استعمال کی خاطر کسی تجربہ کار شخص سے (شب و روز )کا ٹائم ٹیبل بنوا لیجیے۔
18۔ سامان سفر، مال حلال کے ذریعے تیار کیجیے۔
19۔ عزیز و اقارب دوست و احباب سے ملاقات وغیرہ سے جلد از جلد فراغت حاصل کر لیجیے۔
20۔ صدقات دیجیے کہ اس سے بلائیں دور ہوتی ہیں۔
21۔ جن حضرات کے ساتھ عورتیں اور بچے ہیں وہ عورتوں اور بچوں کو بھی مسائل و طریقہ وغیرہ پہلے ہی سے سمجھاتے جائیں (خصوصاً عورتوں کے مخصوص مسائل وغیرہ)۔
22- روانگی سے قبل اپنے پاسپورٹ اور تمام ضروری کاغذات کی ایک فوٹو کاپی گھر پر محفوظ رکھ لیجیے۔
23۔ دعائیں چاہے عربی مسنون ہوں یا اپنی مادری زبان میں کثرت سے کیجیے نیز استغفار، لبیک اور درود شریف کی صورت میں ہر مقام، ہر قدم اور ہر منزل پر دعا ضرور کیجیے۔
1۔ مسائل اور طریقۂ حج و عمرہ اور حاضری مدینہ منورہ کا تفصیلی مطالعہ کیجیے
2۔ جس قدر ممکن ہو عربی میں دعائیں یاد کر لیجیے۔
3۔ حقوق العباد کی معافی کا خصوصی اہتمام کیجیے۔
4۔ سامان سفر وغیرہ کی خریداری سے فراغت حاصل کر لیجیے۔
5۔ احرام باندھنے کا طریقہ سیکھ لیجیے (عملاً)
6۔ وہ احرام جو پہن کر جانا ہے اس پر پہلے سے خوشبو لگا کر رکھ لیجیے کہ یہ سنت ہے مگر عطر لگاتے وقت احتیاط کریں کہ احرام پر عطر کے دھبے نہ لگیں۔
7۔ ٹیکہ لگا کر ہیلتھ سرٹیفیکیٹ حاصل کر لیجیے۔
8۔ اگر کوئی دوائی آپ کے مستقل استعمال میں ہے تو اس کا نام، کارڈ پر تحریر کروا کر وہ کارڈ ڈاکٹر سے تصدیق (اٹیسٹڈ) کروا کر سیل کروا لیجیے۔
9۔ اگر ممکن ہو تو اپنے شہر سے اناج کے (ٹن پیک) ڈبے، نمکو، بسکٹ اور کچا اناج ساتھ لے جائیے۔
10۔ ضعیف افراد اپنے ساتھ وہیل چیئر رکھ لیں یا حرمین شریفین میں عاریتاً یا قیمتاً حصول کا طریقہ سمجھ لیں۔
11۔ حرمین شریفین اور جدہ وغیرہ میں موجود عزیز و اقارب کے پتے اور فون نمبر حاصل کر لیجیے۔
12۔ اپنے گروپ لیڈر سے رابطہ کر کے ملاقات کر لیجیے و گرنہ آپس میں اپنا کوئی شخص امیر بن جائے۔
13۔ قضائے عمری، قرض او ر امانتوں کی ادائیگی جس قدر ممکن ہو جلد کر لیجیے۔
14۔ سلام بھجوانے اور دعا کی درخواست کرنے والے اپنے احباب وغیرہ کی فہرست (ڈائری میں) بنا لیجیے۔
15۔ والدین سے اجازت حاصل کیجیے۔(خصوصاً نفل حج کے لیے)
16۔ نابالغ اور وہ افراد جنہیں اور کوئی حج کروا رہا ہے تمام رقم اپنی مِلک کروا لیں۔
17۔ سفر میں اپنے وقت کے صحیح استعمال کی خاطر کسی تجربہ کار شخص سے (شب و روز )کا ٹائم ٹیبل بنوا لیجیے۔
18۔ سامان سفر، مال حلال کے ذریعے تیار کیجیے۔
19۔ عزیز و اقارب دوست و احباب سے ملاقات وغیرہ سے جلد از جلد فراغت حاصل کر لیجیے۔
20۔ صدقات دیجیے کہ اس سے بلائیں دور ہوتی ہیں۔
21۔ جن حضرات کے ساتھ عورتیں اور بچے ہیں وہ عورتوں اور بچوں کو بھی مسائل و طریقہ وغیرہ پہلے ہی سے سمجھاتے جائیں (خصوصاً عورتوں کے مخصوص مسائل وغیرہ)۔
22- روانگی سے قبل اپنے پاسپورٹ اور تمام ضروری کاغذات کی ایک فوٹو کاپی گھر پر محفوظ رکھ لیجیے۔
23۔ دعائیں چاہے عربی مسنون ہوں یا اپنی مادری زبان میں کثرت سے کیجیے نیز استغفار، لبیک اور درود شریف کی صورت میں ہر مقام، ہر قدم اور ہر منزل پر دعا ضرور کیجیے۔