وہ مالک ومختار ہے
وہ مالک ومختار ہے
شیخِ طریقت امیرِ اہلسنّت بانیٔ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطارؔ قادری دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اسی طرح کی روایات کو نَقْل کرنے کے بعد لکھتے ہیں : بَہَرحال یہ اللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ کے فضل وکرم کے مُعامَلات ہیں ۔وہ مالِک ومُختارہے۔ جِسے چاہے بَخْش دے، جسے چاہے عذاب کرے، یہ سب اُس کا عَدْل ہی عَدْل ہے۔ جہاں وہ کسی ایک نیکی سے خوش ہو کر اپنی رَحمت سے بَخْش دیتا ہے وَہیں کسی ایک گُناہ پر جب وہ ناراض ہوجاتا ہے تو اُس کا قَہر و غَضَب جوش پر آجاتا ہے اور پھر اُس کی گرِفت نِہایت ہی سَخْت ہوتی ہے ۔ لہٰذا عَقلمند وُہی ہے کہ بظاہِر کوئی چھوٹی سی بھی نیکی ہو اُسے تَرْک نہ کرے کہ ہوسکتا ہے یِہی نیکی نَجات کا ذَرِیعہ بن جائے اور بظاہِر گُناہ کتنا ہی معمولی نظر آتا ہو ہر گز ہر گز نہ کرے۔(ماخوذ از فیضان سنت ج اص۸۹۳)
بنادے مجھے نیک نیکوں کا صَدقہ
گناہوں سے ہردَم بچا یاالٰہی (وسائلِ بخشش ، ص۷۸)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد