دنیاوی ترقی سے محروم ہونے کا خوف
دنیاوی ترقی سے محروم ہونے کا خوف
بعض بھائی اس لئے توبہ کی سعادت حاصل نہیں کرپاتے کہ انہیں متوقع طور پر حاصل ہونے والی دنیاوی ترقی سے محرومی کا خوف لاحق ہوتا ہے ۔
اس کا حل:
سرکارِ دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :”دنیا کی محبت تمام برائیوں کی جڑ ہے۔
”(شعب الایمان ،باب فی الزھد وقصر الامل ، رقم ۱۰۵۰۱،ج ۷،ص ۳۳۸)
لہذا! ایسے اسلامی بھائیوں کو غور کرنا چاہيے کہ آخرت کے مقابلے میں دنیا کو ترجیح دینا انہیں سوائے ہلاکت کے کچھ نہ دے گا ۔ کیونکہ حدیث میں ہے ،”جو شخص اپنی
دنیا سے محبت کرتا ہے تو وہ اپنی آخرت کو نقصان پہنچاتا ہے اور جو آخرت سے محبت کرتا ہے وہ اپنی دنیا کو نقصان پہنچاتا ہے تو (اے مسلمانو!) فنا ہونے والی چیز (یعنی دنیا) کو چھوڑ کر باقی رہنے والی چیز (یعنی آخرت) کو اختیار کرلو۔ ”
(المسند لامام احمد بن حنبل ، حدیث ابی موسی الاشعری ، رقم ۱۹۷۱۷ ، ۷ ، ص۱۶۵)
نیز آخرت کے مقابلے میں دنیا کی کیا حیثیت ہے ، اس سلسلے میں فرمانِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ملاحظہ ہو : ”اللہ عزوجل کی قسم! دنیاآخرت کے مقابل ایسی ہے جیسے تم میں سے کوئی اپنی انگلی سمندر میں ڈالے پھر دیکھے کہ انگلی کتنا پانی لے کر لوٹتی ہے ۔”
(مشکوٰۃ المصابیح، کتاب الرقاق،رقم الحدیث ۵۱۵۶،ج۳،ص۱۰۵)
اللہ تعالیٰ ہم سب کو سچی توبہ کی توفیق عطا فرمائے ۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم
تُوْبُوْا اِلَی اللہِ (یعنی اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں توبہ کرو)
اَسْتَغْفِرُ اللہَ (میں اللہ عزوجل کی بارگاہ میں توبہ کرتا ہوں ۔)