islam
دُودھ پلائی کی رَسْم
دُودھ پلائی کی رَسْم
یونہی رُخصتی کے موقع پر دُولھا اور دُلہن کو دُودھ پلایا جاتا ہے اور اِس کو دُودھ پلائی کی رَسْم سے موسوم کیا جاتا ہے۔ یاد رکھئے !دُودھ پینے پلانے میں کوئی حرج نہیں کہ یہ حلال اور اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی عظیم نعمت ہے ، لیکن شادی کے موقع پر اس کے پلانے کا جو طریقہ کار ہے وہ انتہائی شرمناک اور بے ہودہ ہے کیونکہ اِس موقع پر دولہے کو نامَحْرَم خواتین کے مجمع میں بلایا جاتا ہے۔ عموماً اِس موقع پر اُس کے دوست بھی اُس کے ساتھ ہوتے ہیں ۔ پھرکوئی نامَحْرَم نوجوان لڑکی اپنی ہمجولیوں کے جُھرمَٹ میں آکر دولہے کو دُودھ کا گلاس پیش کرتی ہے اور پھر ہلہ گلہ ہوتا ہے اور دُولھا اور اس کے دوست نامَحْرَم لڑکیوں کے ساتھ ہنسی مذاق کرتے ہیں ، پھر دولہے سے دُودھ پلائی (یعنی رقم) کا مُطالَبہ کیاجاتا ہے ایسے موقع پر بے پردگی کے علاوہ بھی بہت سی بیہودگیاں ہوتی ہیں ۔ اور بعض خاندانوں میں دُودھ پلائی کی رَسْم ادا کرنے والی عورتیں اس وقت تک بارات کو رُخصت نہیں ہونے دیتیں جب تک دُولھا اُن کو پیسے نہ دے۔