islam
آداب مجلس کا بیان
اﷲ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا کہ۔
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِذَا قِیۡلَ لَکُمْ تَفَسَّحُوۡا فِی الْمَجٰلِسِ فَافْسَحُوۡا یَفْسَحِ اللہُ لَکُمْ ۚ وَ اِذَا قِیۡلَ انۡشُزُوۡا فَانۡشُزُوۡا یَرْفَعِ اللہُ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا مِنۡکُمْ ۙ وَ الَّذِیۡنَ اُوۡتُوا الْعِلْمَ دَرَجٰتٍ ؕ
اے ایمان والو! جب تم سے کہا جائے مجلسوں میں جگہ دے دو تو تم لوگ جگہ دے دو۔ اﷲ تعالیٰ تم کوجگہ دے گا اور جب تم سے کہا جائے کہ اٹھ کھڑے ہو تو اٹھ کھڑے ہوا کرو اﷲتعالیٰ تم میں سے ایمان والوں اور علم والوں کے درجات کو بلند فرمادے گا۔ (پ28،المجادلۃ:11)
رسول اﷲ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ کوئی شخص ایسا نہ کرے کہ مجلس سے کسی کو اٹھا کر خود اس کی جگہ پر بیٹھ جائے بلکہ آنے والوں کے لئے ہٹ جائے اورجگہ کشادہ کر دے (بخاری وغیرہ) مجلسوں میں ہر مرد عورت کو ان چند آداب کا لحاظ رکھنا چاہے۔
(صحیح البخاری،کتاب الاستئذان،باب ۳۲، رقم۶۲۷۰،ج۴،ص۱۷۹)
(۱)کسی کو اس کی جگہ سے اٹھاکر خود وہاں مت بیٹھو۔
(صحیح البخاری،کتاب الاستئذان،باب ۳۱، رقم۶۲۶۹،ج۴،ص۱۷۹)
(۲)کوئی مجلس سے اٹھ کر کسی کام کو گیا اور یہ معلوم ہے کہ وہ ابھی آئے گا تو ایسی صورت میں اس جگہ کسی اور کو بیٹھنا نہیں چاہے وہ جگہ اسی کا حق ہے۔
(سنن ابی داؤد،کتاب الادب،باب اذا قام الرجل،من مجلس ۔۔۔الخ،رقم۴۸۵۳،ج۴،ص۳۴۶)
(۳)اگر دو شخص مجلس میں پاس پاس بیٹھ کر باتیں کر رہے ہوں تو ان دونوں کے بیچ میں جاکر نہیں بیٹھ جانا چاہے ہاں البتہ اگر وہ دونوں اپنی خوشی سے تمہیں اپنے درمیان میں بٹھائیں تو بیٹھنے میں کوئی حرج نہیں۔
(سنن ابی داؤد،کتاب الادب،باب فی الرجل یجلس بین الرجلین ۔۔۔الخ، رقم۴۸۴۴، ج۴،ص۳۴۴)
(۴)جو تم سے ملاقات کے لئے آئے تو تم خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اس کے لئے ذرا اپنی جگہ سے کھسک جاؤ جس سے وہ یہ جانے کہ میری قدر و عزت کی۔
(۵)مجلس میں سردار بن کر مت بیٹھو بلکہ جہاں بھی جگہ ملے بیٹھ جاؤ گھمنڈ اور غرور اﷲ تعالیٰ کو بے حد ناپسند ہے اور تواضع اور انکساری اﷲ تعالیٰ کو بہت زیادہ محبوب ہے۔
(۶)مجلس میں چھینک آئے تو اپنے منہ پر اپنا ہاتھ یا کوئی کپڑا رکھ لو اور پست آواز سے چھینکو اور بلند آواز سے الحمدﷲ کہو اور بلند آواز سے حاضرین مجلس جواب میں یرحمک اﷲ کہیں۔
(الفتاوی الھندیۃ،کتاب الکراہیۃ،الباب السابع فی السلام۔۔۔إلخ،ج۵،ص۳۲۶)
(۷)جمائی کو جہاں تک ہو سکے روکو اگر پھر بھی نہ رکے تو ہاتھ یا کپڑے سے منہ ڈھانک لو۔
(۸)بہت زور سے قہقہہ لگا کر مت ہنسو کہ اس طرح ہنسنے سے دل مردہ ہو جاتا ہے۔
(سنن ابن ماجہ،کتاب الزھد،باب الحزن والبکائ، رقم۱۴۹۳،ج۴،ص۴۶۵)
(۹)مجلسوں میں لوگوں کے سامنے تیوری چڑھا کر اور ماتھے پر بل ڈال کر ناک منہ چڑھا کر مت دیکھو کہ یہ گھمنڈی لوگوں اور متکبروں کا طریقہ ہے بلکہ نہایت عاجزانہ انداز سے غریبوں کی طرح بیٹھو کوئی بات موقع کی ہو تو لوگوں سے بول چال بھی لو لیکن ہر گز ہرگز کسی کی بات مت کاٹو نہ کسی کی دل آزاری کرو نہ کوئی گناہ کی بات بولو۔
(۱۰)مجلس میں خبردار خبردار کسی کی طرف پاؤں نہ پھیلاؤ یہ بالکل ہی خلاف ادب ہے۔
مجلس سے اٹھتے وقت کی دعا:۔رسول اﷲ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص مجلس سے اٹھ کر تین مرتبہ یہ دعا پڑھ لے گا اﷲتعالیٰ اس کے گناہوں کو مٹا دے گا اور جو شخص مجلس خیر اور مجلس ذکر میں اس دعا کو پڑھے گا اﷲ تعالیٰ اس کے لئے اس خیر پر مہر کردے گا ۔
سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ وَ بِحَمْدِکَ لَا اِلٰہَ اِلَّااَنْتَ اَسْتَغْفِرُکَ وَ اَتُوْبُ اِلَیْکَ۔
اے اﷲعزوجل ہم تیری تعریف کے ساتھ تیری پاکی بیان کرتے ہیں تیرے سوا کوئی معبود نہیں میں تجھ سے بخشش مانگتا ہوں اور تیرے دربار میں توبہ کرتا ہوں۔ (سنن ابی داؤد،کتاب الادب،باب فی کفارۃ المجلس،رقم۴۸۵۷،ج۴،ص۳۴۷)