Our website is made possible by displaying online advertisements to our visitors. Please consider supporting us by whitelisting our website.
islam

خانۂ کعبہ کی دوسری مرتبہ تعمیر:

(62)۔۔۔۔۔۔نبئ مُکَرَّم،نُورِ مُجسَّم،شاہِ بنی آدم صلَّی  اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ معظم ہے:”جب اللہ عزوجل نے حضرت آدم علیہ السلام کو جنت سے اُتارا تو ارشاد فرمايا:”ميں تمہارے ساتھ ايک گھر اُتار رہا ہوں، اس کے گرد اسی طرح طواف کيا جائے گا جس طرح ميرے عرش کے گرد طواف کيا جاتا ہے اور اس کے پاس اسی طرح نماز پڑھی جائے گی جس طرح ميرے عرش کے گرد نماز پڑھی جاتی ہے۔” پھر جب طوفانِ نوح کا زمانہ آيا تو اسے اُٹھا ليا گيا، انبياء کرام علیہم الصلوٰۃ والسلام اس کا حج تو کيا کرتے تھے مگر اس کی جگہ نہیں جانتے تھے، پھر اللہ عزوجل نے حضرت سيدنا ابراہيم (علیہ لسلام )پر اسے ظاہر فرمايا تو انہوں نے اسے پانچ پہاڑوں کے پتھروں سے تعمير کيا: وہ پہاڑ(۱) جبل الحراء(۲)جبلِ ثبير(۳)جبل لبنان (۴)جبل الطير اور (۵)جبل الخير ہيں، لہذا تم سے جتنا ہو سکے اس سے نفع اٹھا لو ۔ ”
 ( الترغیب وا لترھیب ،کتاب الحج ، باب الترغیب فی الحج والعمر ۃ ۔۔۔۔۔۔ الخ ، الحدیث: ۱۷۰۹ ، ص ۲ ، ص ۷۵)


(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});

    يہ روايت حضرت سيدناابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے صحيح سند سے مروی ہے اور اس قسم کی باتيں اپنی رائے سے نہيں کہی جاتيں لہٰذا يہ مرفوع کے حکم ميں ہے۔
(63)۔۔۔۔۔۔رسولِ اکرم،نورِمجسَّم، شہنشاہ ِبنی آدم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ و سلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے:”جس نے بيت اللہ شریف کا ارادہ کيا تو اس کی اونٹنی جو قدم رکھے يا اٹھائے گی اس کے بدلے اس کے لئے ايک نيکی لکھی جائے گی اور ايک گناہ مٹايا جائے گا، بلاشبہ طواف کی دو رکعتيں اولادِ اسماعيل ميں سے ايک غلام آزاد کرنے کے برابر ہيں، سعی کرناستّر غلام آزاد کرنے کے برابر ہے، وقوف کرنے سے گناہ معاف ہو جاتے ہيں اگرچہ ريت کے ذروں يا بارش کے قطروں يا سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں، جِمَار کے ہر کنکر کے عوض ہلاکت خيز گناہوں ميں سے ايک کو مٹا ديا جاتا ہے، قربانی اللہ عزوجل کے پاس ذخيرہ ہے، ہر بال منڈوانے پر ايک نيکی ہے اور ايک گناہ مٹا ديا جاتا ہے اور اس کے بعد طواف کرنے پر ايک فرشتہ حاجی کے کندھوں پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہے:”آئندہ کے لئے عمل کرو کيونکہ تمہارے پچھلے گناہ بخش دئيے گئے۔”        (المرجع السابق،بتغیرٍقلیلٍ)

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!