islam
عاریت۱؎کا بیان
عاریت۱؎کا بیان
کبيرہ نمبر224: مستعار چيز کا مقصد سے ہٹ کر استعمال کرنا
کبيرہ نمبر225: مالک کی اجازت کے بغير اسے عاریتًا دے دينا
کبيرہ نمبر226: مدَّتِ مقرّرہ کے بعد پاس رکھنا يا واپس نہ کرنا
ان تینوں کے کبيرہ گناہ ہونے کی تصريح بالکل ظاہر ہے کيونکہ يہ غصب اور ظلم پر مشتمل ہيں اور يہ دونوں( يعنی ظلم و غصب) بالاجماع کبيرہ گناہ ہيں کيونکہ ان ميں مالک پر ظلم اور اس کے حق اور مال کو ناحق دبانا پايا جاتا ہے۔آئندہ غصب و ظلم کی مذمت ميں آنے والی تمام سخت وعيديں ان تینوں کو بھی شامل ہيں۔
۱ ؎:صدر الشریعہ،بدرالطریقہ مفتی امجدعلی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ القوی ”عاریت ”کی تعریف کرتے ہوئے فرماتے ہیں:”دوسرے شخص کو چیز کی منفعت کا بغیر عوض مالک کردینا عاریت ہے، جس کی چیز ہے اُسے مُعیرکہتے ہیں، اور جس کو دی گئی مُستعیرہے، اور چیز کو مستعار کہتے ہیں۔”(بہارشریعت،حصہ ۱۴،ص۴۰)