Our website is made possible by displaying online advertisements to our visitors. Please consider supporting us by whitelisting our website.
islam

تجارت:

پہلے معلوم ہو چکاہے کہ تجارت پیشہ انبیاء ہے اس کے بے شمار فضائل ہیں ۔ حدیث شریف میں ہے کہ تاجر مر زوق ہے اور ضرورت کے وقت غلہ روکنے والا ملعون ہے۔
   (سنن ابن ماجہ ،کتاب التجارات ، باب الحکرۃ والجلب ، الحدیث ۲۱۵۳، ج۳ ،ص۱۴)
بعض روایات میں ہے کہ رب تعالیٰ نے رزق کے دس حصے کئے نو حصے تا جر کو دیئے اور ایک حصہ ساری دنیاکو ۔
    نیز رو ایت میں ہے کہ قیامت کے دن سچا اور امین تا جر انبیاء اور صدیقین اور شہداء کے ساتھ ہوگا ۔
    تا جر در حقیقت تا جور ہے ۔ مثل مشہور ہے کہ تا جر کے سر پر تاج ہے ، تجارت سے دنیا کا قیام ہے ۔ تجارت سے با زارو ں کی رو نق ، ملکوں کی آبادی ، انسان کی زندگی قائم ہے ۔ مرے ، جیتے تجارت کی ضرورت ہے ، میت کا کفن اور قبر کے تختے تاجر ہی سے خرید ے جاتے ہیں ۔ سلطنت کا مدار تجارت پر ہے آج ملکی جنگیں تجارت کے لئے ہوتی ہیں ۔
    تعمیرِ مسجد کے لئے اینٹ ، چونا وغیرہ تا جروں کے ہاں سے آتا ہے ، مسجد کے مصلے چٹائیاں تاجر کی دکان سے آتے ہیں ، غلاف ِکعبہ کے لئے کپڑاتا جر ہی سے ملتا ہے ۔ ستر پوشی کے لئے کپڑا اور رو زہ افطار کرنے کے لئے افطاری دکان سے ہی خریدی جاتی ہے ، قرآن وحدیث چھاپنے کے لئے کا غذ رو شنائی تاجر سے ہی ملتی ہے غرضیکہ تجارت دین ودنیا کے لئے ضروری ہے مگر افسوس کہ ہند و ستا ن کے مسلمان اس سے بے بہرہ ہیں۔
    ہندوستا ن میں مسلمانوں کی تعداد د س کرو ڑ ہے اگر فی کس آٹھ آنے یومیہ خرچ کا اوسط ہو تو مسلمان پانچ کر وڑ رو پیہ رو ز خرچ کر تے ہیں اور سب تقریبا غیر قوموں کے پاس جاتا ہے گو یا ہر دن مسلم قوم پانچ کرو ڑ رو پیہ کفا ر کی جیب میں ڈالتی ہے ۔ اسی حساب سے مسلمانوں کا ما ہوار ڈیڑ ھ ارب رو پیہ اور سالا نہ اٹھارہ ارب غیر قوم کے پاس پہنچتا ہے ۔
    کاش ! اگر اس کا آدھا روپیہ بھی اپنی قوم میں رہتا تو  آج ہماری قوم کے دن پھر جاتے۔ یہ سب ”بر کتیں ”تجارت سے دو ر ہنے کی ہیں ، ہم حج کو جائیں تو غیروں کی جیب بھریں ، عید منائیں تو غیر کھائیں ، غرضیکہ جئیں تو غیروں کو دیں اور مریں تو غیروں کو دے کر جائیں اس لئے اٹھواور تجارت میں کو د پڑو ۔ آہستہ آہستہ منڈیوں پر قبضہ کرلو اور اپنے قبضہ کا کام کرو کیونکہ دیا نتداری اور خیر خواہ آدمی نہیں ملتے ہر شخص اپنا اُلّو سیدھا کرنا چاہتا ہے ۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!