Our website is made possible by displaying online advertisements to our visitors. Please consider supporting us by whitelisting our website.
islam

تخلیق ِ انسانی کے مراحل

اللہ تعالیٰ بڑا قادر و قیوم ہے۔ اگر وہ چاہے تو ایک لمحہ میں ہزاروں انسانوں کو پیدا فرما دے مگر وہ قادر ِ مطلق اپنی قدرتِ کاملہ کے باوجود اپنی حکمتِ کاملہ سے انسانوں کو بتدریج شرف ِ وجود بخشتا ہے۔ چنانچہ نطفہ ماں کی بچہ دانی میں پہنچ کر طرح طرح کی کیفیات اور قسم قسم کے تغیرات سے ایک خاص قسم کا مزاج حاصل کر کے جما ہوا خون بن جاتا ہے۔ پھر وہ جما ہوا خون گوشت کی ایک بوٹی بن جاتا ہے۔ پھر گوشت کی بوٹی ہڈیاں بن جاتی ہیں۔ پھر ان ہڈیوں پر گوشت چڑھ جاتا ہے اور پورا جسم تیار ہوجاتا ہے پھر اُس میں رُوح ڈالی جاتی ہے اور یہ بے جان بدن جان دار ہوجاتا ہے اور اس میں نطق اور سمع و بصر وغیرہ کی مختلف طاقتیں ودیعت رکھی جاتی ہیں۔ پھر ماں اس بچہ کو جنتی ہے اس طرح مختلف منازل و مراحل کو طے کر کے ایک انسان بتدریج عالم وجود میں آتا ہے۔ چنانچہ قرآن مجید نے تخلیق انسانی کے ان مراحل کا نقشہ ان الفاظ میں پیش فرمایا ہے کہ:
ثُمَّ جَعَلْنٰہُ نُطْفَۃً فِیۡ قَرَارٍ مَّکِیۡنٍ ﴿۪13﴾ثُمَّ خَلَقْنَا النُّطْفَۃَ عَلَقَۃً فَخَلَقْنَا الْعَلَقَۃَ مُضْغَۃً فَخَلَقْنَا الْمُضْغَۃَ عِظٰمًا فَکَسَوْنَا الْعِظٰمَ لَحْمًا ٭ ثُمَّ اَنۡشَاۡنٰہُ خَلْقًا اٰخَرَ ؕ فَتَبٰرَکَ اللہُ اَحْسَنُ الْخَالِقِیۡنَ ﴿ؕ14﴾
ترجمہ کنزالایمان:۔پھر اسے پانی کی بوند کیا ایک مضبوط ٹھہراؤ میں پھر ہم نے اس پانی کی بوند کو خون کی پھٹک کیا پھر خون کی پھٹک کو گوشت کی بوٹی پھر گوشت کی بوٹی کو ہڈیاں پھر ان ہڈیوں پر گوشت پہنایا پھر اسے اور صورت میں اُٹھان دی تو بڑی برکت والا ہے اللہ سب سے بہتر بنانے والاہے۔ (پ18،المومنون:13۔14)
درسِ ہدایت:۔تخلیق انسانی کے ان مختلف مراحل سے گزرنے میں خداوندقدوس کی کون کون سی حکمتیں اور کیا کیا مصلحتیں پوشیدہ ہیں؟ ان کو بھلا ہم عام انسان کیا اور کیونکر سمجھ سکتے ہیں؟
لیکن کم سے کم ہر انسان کے لئے اس میں عبرتوں اور نصیحتوں کے بہت سے سامان ہیں تاکہ انسان یہ سوچتا رہے اور کبھی اس سے غافل نہ رہے کہ میں اصل میں کیا تھا؟ اور خداوند قدوس نے مجھے کیا سے کیا بنا دیا؟ یہ غور کر کے خداوند تعالیٰ کی قدرتِ کاملہ پر ایمان لائے اور کبھی فخر و تکبر اور خودنمائی کو اپنے قریب نہ آنے دے اور یہ سوچ کر کہ میں نطفہ کی ایک بوند سے پیدا ہوا ہوں ہمیشہ عاجزی و فروتنی کے ساتھ منکسر المزاج بن کر زندگی بسر کرے اور یہ سوچ کر قیامت پر بھی ایمان لائے کہ جس خدا نے مجھے ایک بوند نطفہ پانی سے انسان بنا دیا وہ بلاشبہ اس پر بھی قادر ہے کہ مرنے کے بعد دوبارہ مجھے زندہ کر کے میرے اعمال نیک و بد کا حساب لے گا۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!