islam
ابوالحسن ہمدانی کی مرغی
بزرگوں کے مزاج کے خلاف کوئی کام کرنا بھی بڑی بڑی مصیبتوں کا پیش خیمہ ہوا کرتا ہے۔ چنانچہ حضرت خواجہ ابوالحسن ہمدانی کا واقعہ ہے کہ یہ ایک مرتبہ حضرت خواجہ جعفر خالدی علیہ الرحمۃ کی زیارت کو گئے اور گھر میں یہ کہہ گئے تھے کہ میرے لئے تنور میں مرغی بھون کر تیار رکھی جائے۔ حضرت خواجہ جعفر خالدی علیہ الرحمۃ نے ان کو حکم دیا کہ تم رات میرے یہاں بسر کرو۔ مگر ان کا دل چونکہ مرغی میں لگا ہوا تھا اس لئے کوئی خوبصورت بہانہ کر کے یہ اپنے گھر روانہ ہو گئے۔ حضرت خواجہ جعفر کے دل پر اس کا ملال گزرا۔ اس کی نحوست کا یہ اثر ہوا کہ جب خواجہ ابوالحسن ہمدانی دستر خوان پر مرغی کھانے کے لئے بیٹھے اور ذرا سی غفلت ہوئی تو ایک کتا گھر میں آگیا اور مرغی لے کر بھاگا اور اس کو ایک گندی نالی میں ڈال دیا۔ حضرت خواجہ ابوالحسن ہمدانی جب صبح کو حضرت خواجہ جعفر خالدی کی خدمت میں حاضر ہوئے تو آپ نے ان کو دیکھتے ہی فرمایا کہ جو شخص مشائخ کرام کی قلبی خواہش کا احترام نہیں کرتا، اس پر اسی طرح ایک کتا مسلط کردیا جاتا ہے جو اس کو ایذاء دیتا ہے۔ یہ سن کر خواجہ ابوالحسن ہمدانی شرم و ندامت سے پانی پانی ہو گئے۔
(روح البیان،ج۲،ص۴۶،پ۳،آل عمران: ۶۳)