Our website is made possible by displaying online advertisements to our visitors. Please consider supporting us by whitelisting our website.
islam

(۱۴) صدقہ

  صدقہ بھی جنت میں لے جانے والاعمل اوربہشت کی کنجیوں میں سے ایک کنجی ہے۔صدقہ کے فضائل میں حسب ذیل چند حدیثیں پڑھ کر جنت میں جانے کا سامان کیجئے۔
حدیث:۱
    عَنْ اَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِنَّ الصَّدَقَۃَ
لَتُطْفِیئُ غَضَبَ الرَّبِّ وَتُدْفِعُ مِیْتَۃَ السُّوْءِ(1)  (مشکوٰۃ،ج۱،ص۱۶۸)
    حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہاکہ رسول اللہ عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایاہے کہ صدقہ خدا عزوجل کے آتش غضب کو بجھا دیتا ہے اور بری موت کو دفع کرتا ہے۔
حدیث:۲
    عَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَیُّمَا مُسْلِمٍ کَسَا مُسْلِمًا ثَوْبًا عَلٰی عُرْیٍ کَسَاہُ اللہُ مِنْ خُضَرِ الْجَنَّۃِ وَاَیُّمَا مُسْلِمٍ اَطْعَمَ مُسْلِمًا عَلٰی جُوْعٍ اَطْعَمَہُ اللہُ مِنْ ثِمَارِ الْجَنَّۃِ وَاَیُّمَا مُسْلِمٍ سَقَا مُسْلِمًا علٰی ظَمَاٍئ سَقَاہُ اللہُ مِنَ الرَّحِیْقِ الْمَخْتُوْمِ (2)
    حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہاکہ رسول اللہ عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جو مسلمان کسی ننگے مسلمان کو کپڑا پہنادے تو اللہ تعالیٰ اس کو جنت کا سبز لباس پہنائے گا اور جو مسلمان کسی بھوکے مسلمان کو کھانا کھلائے تواللہ تعالیٰ اس کوجنت کے پھل کھلائے گااور جو مسلمان کسی پیاسے مسلمان کو پانی پلائے گا تو اللہ تعالیٰ اس کو شرابِ خالص سے سیراب فرمائے گا جس پر مہر لگی ہوگی ۔
حدیث:۳


(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});

     عَنْ اَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَفْضَلُ الصَّدَقَۃِ اَنْ تُشْبِعَ کَبِدًا جَائِعًا (3)
    حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ افضل صدقہ یہ ہے کہ تم کسی بھوکے جگر کو آسودہ کرو۔
حدیث:۴
    عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ غُفِرَ لِاِمْرَأَۃٍ مُوْمِسَۃٍ مَرَّتْ بِکَلْبٍ عَلٰی رَأْسِ رَکِیٍّ یَلْھَثُ کَادَ یَقْتُلُہُ الْعَطْشُ فَنَزَعَتْ خُفَّھَا فَاَوْثَقَتْہٗ بِخِمَارِھَا فَنَزَعَتْ لَہٗ مِنَ الْمَاءِ فَغُفِرَ لَھَا بِذٰلِکَ قِیْلَ اِنَّ لَنَا فِی الْبَھَائِمِ اَجْرًا قَالَ فِیْ کُلِّ ذَاتِ کَبِدٍ رَطْبَۃٍ اَجْرٌ ۔(1)متفق علیہ  (مشکوٰۃ،ج۱،ص۱۶۸)
    حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے  فرمایا ہے کہ ایک زناکارعورت ایک کتے کے پاس گزری جو ایک کنویں کے منہ پر زبان نکالے ہوئے تھااور قریب تھا کہ پیاس اُس کو مار ڈالے تو اس عورت نے اپنا چرمی موزہ اتارا اور اس کو اپنی اوڑھنی میں باند ھ کر اس سے پانی نکال کر کتے کو پِلادیا بس اسی سبب سے اس کی مغفرت ہوگئی۔کسی نے عرض کیا کہ کیاچوپایوں کے ساتھ بھلائی کرنے میں ہمارے لئے اجر ہے؟ تو حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا کہ ہر گیلے جگر والے کے ساتھ بھلائی کرنے میں اجر ہے۔
حدیث:۵
    عَنْ جَابِرٍ مَنْ حَفَرَ مَاءً لَمْ یَشْرَبْ مِنْہُ کَبِدٌ حَرّٰی مِنْ اِنْسٍ وَّجِنٍّ وَلَا سَبُعٍ وَلَا طَائِرٍ اِلَّا اٰجَرَہُ اللہُ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ (2)  (کنزالعمال،ج۲۰،ص۲۶۲)
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ جو شخص کنواں کھودے تو کوئی بھی گرم جگر والا خواہ وہ انسان ہو یا جن، درندہ ہو یا پرندہ جو بھی اس کا پانی پئے گا قیامت تک کنواں کھودنے والے کو ثواب ملتا رہے گا۔


(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});

حدیث:۶
     عَنْ جَابِرٍ ثَلٰثٌ مَنْ کُنَّ فِیْہِ اَظَلَّہُ اللہُ تَحْتَ عَرْشِہٖ یَوْمَ لَاظِلَّ اِلَّا ظِلُّہُ الْوُضُوْءُ عَلَی الْمَکَارِہِ وَالْمَشْیُ اِلَی الْمَسَاجِدِ فِی الظُّلَمِ وَاِطْعَامُ الْجَائِعِ (1)
                      (کنزالعمال،ج۲۰،ص۳۶۸)
    حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ تین چیزیں جس شخص میں ہوں گی اللہ تعالیٰ اس کو اپنے عرش کے نیچے اس دن سایہ دے گا جس دن اس کے سائے کے سوا کوئی سایہ نہ ہوگا۔ تکلیفوں کے باوجود وضو کرنا اور اندھیریوں میں پیدل مسجد تک جانا اور بھوکے کو کھانا کھلانا۔
حدیث:۷
عَنْ اَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ مُسْلِمٍ یَغْرِسُ غَرْسًا اَوْ یَزْرَعُ زَرْعًا فَیَاْکُلُ مِنْہُ اِنْسَانٌ اَوْطَیْرٌ اَوْبَھِیْمَۃٌ اِلَّا کَانَتْ لَہٗ صَدَقَۃً۔(2) متفق علیہ  (مشکوٰۃ،ج۱،ص۱۶۸)
    حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ عزو جل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ہر وہ مسلمان جو کوئی درخت لگائے یا کوئی کھیت   بوئے پھر اس درخت یا کھیت میں سے کوئی انسان یا پرندہ یا چوپایہ کچھ کھالے تو وہ اس مسلمان کے لئے صدقہ ہوگا۔
حدیث:۸
    عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کُلُّ مَعْرُوْفٍ صَدَقَۃٌ وَاِنَّ مِنَ الْمَعْرُوْفِ اَنْ تَلْقِیَ اَخَاکَ بِوَجْہٍ طَلْقٍ وَاَنْ تُفْرِغَ مِنْ دَلْوِکَ فِیْ اِنَاءِ اَخِیْکَ۔رواہ احمد والترمذی(1)  (مشکوٰۃ،ج۱،ص۱۶۸)
    حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ہر احسان یعنی اچھا کام صدقہ ہے اور اچھے کام میں سے یہ بھی ہے کہ تم اپنے بھائی سے ہنس مکھ چہرے کے ساتھ ملاقات کرو اور یہ بھی ہے کہ اپنے ڈول میں سے اپنے بھائی کے برتن میں پانی ڈال دو۔ اس حدیث کو امام احمد اور ترمذی نے روایت کیا ہے۔
حدیث:۹
    عَنْ اَبِیْ ذَرٍّ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ تَبَسُّمُکَ فِیْ وَجْہِ اَخِیْکَ صَدَقَۃٌ وَاَمْرُکَ بِالْمَعْرُوْفِ صَدَقَۃٌ وَنَھْیُکَ عَنِ الْمُنْکَرِ صَدَقَۃٌ وَاِرْشَادُکَ الرَّجُلَ فِیْ اَرْضِ الضَّلَالِ لَکَ صَدَقَۃٌ وَنَصْرُکَ الرَّجْلَ الرَّدِیْءَ الْبَصَرِلَکَ صَدَقَۃٌ وَاِمَاطَتُکَ الْحَجَرَ وَالشَّوْکَ وَالْعَظْمَ عَنِ الطَّرِیْقِ لَکَ صَدَقَۃٌ وَاِفْرَاغُکَ مِنْ دَلْوِکَ فِیْ دَلْوِاَخِیْکَ لَکَ صَدَقَۃٌ۔رواہ الترمذی(2)


(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});

                     (مشکوٰۃ،ج۱،ص۱۶۹)
    حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ تمہارے بھائی کے روبرو تمہارا مسکرا دینا صدقہ ہے اور تمہارا اچھی بات کے لئے حکم دینا صدقہ ہے اور تمہارا بری بات سے منع کرنا صدقہ ہے اور بھول والی زمین میں تمہارا کسی کو راستہ بتا دینا یہ بھی تمہارے لئے صدقہ ہے اور کسی کمزور نظر والے شخص کی مدد کردینا یہ بھی تمہارے لئے صدقہ ہے اور تمہارا کسی پتھر یا کانٹے یاہڈی کو راستے سے ہٹا دینا یہ بھی تمہارے لئے صدقہ ہے اور تمہارا اپنے ڈول میں سے اپنے بھائی کے ڈول میں پانی انڈیل دینا یہ بھی صدقہ ہے۔ اس حدیث کو ترمذی نے روایت کیا ہے۔
حدیث:۱۰
    عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللہِ یَقُوْلُ مَا مِنْ مُسْلِمٍ کَسَا مُسْلِمًا ثَوْبًا اِلَّا کَانَ فِیْ حِفْظٍ مِّنَ اللہِ مَادَامَ عَلَیْہِ مِنْہُ خِرْقَۃٌ۔ رواہ احمد والترمذی(1)  (مشکوٰۃ،ج۱،ص۱۶۹)
    حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہماسے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کو یہ فرماتے سنا ہے کہ جو شخص کسی مسلمان کو کوئی کپڑا پہنا دے گا تو جب تک ایک ٹکڑا بھی اس کپڑے کا اس کے بدن پر رہے گا اس وقت تک وہ شخص اللہ تعالیٰ کی حفاظت میں رہے گا۔

تشریحات و فوائد

 (۱)حدیث نمبر ۱ سے ثابت ہوتا ہے کہ صدقہ خداعزوجل کے آتش غضب کو بجھا دیتا  
ہے اسی لئے جب مسلمانوں پر وباؤں یا بلاؤں یا خطرناک بیماریوں یا مصیبتوں کا حملہ ہو تو مسلمانوں کو چاہیے کہ زیادہ سے زیادہ صدقہ کریں تاکہ غضب الٰہی کے قہر سے محفوظ رہیں اور خدا عزوجل کی رحمت ان کی طرف متوجہ ہو۔
(۲)حدیث نمبر ۳ کا حاصل مطلب یہ ہے کہ کسی بھوکے انسان یا کسی بھوکے پیاسے جانورکوکھلاپلاکرسیراب کردینایہ بہترین قسم کاصدقہ ہے اورحدیث نمبر ۴میں بھی اسی مضمون کا بیان ہے کہ ایک زنا کار بدکار عورت کی مغفرت محض اتنی سی بات پر ہوگئی کہ اُس نے ایک کتے کی پیاس پر رحم کھایا اور اپنے چمڑے کے موزے کو اپنے دوپٹے میں باندھ کراس میں کنویں سے پانی بھرکرپیاسے کتے کوپِلاکرسیراب کردیاان دونوں حدیثوں کاحاصل یہی ہے کہ انسان اورجانوردونوں کوکھلاکرسیراب کردینابڑے ثواب کاکام ہے۔ اسی طرح حدیث نمبر۵ میں کنواں کھودنے کے ثواب کا بیان ہے کہ چرندو پرند انسان و چوپائے جو بھی اس کنویں میں سے پانی پئیں گے ان سب کا ثواب کنواں والے کو ملے گا۔
(۳)حدیث نمبر ۶کا حاصل یہ ہے کہ تکلیفوں یعنی سخت سردی وغیرہ میں وضو کرنا اور اندھیری راتوں میں مسجدجاکرنمازپڑھنااورکسی بھوکے کوپیٹ بھرکرکھاناکھلادینایہ تینوں عمل اللہ تعالیٰ کو اس قدر محبوب ہیں کہ ان اعمال کے کرنے والے کو میدان قیامت کی سخت دھوپ میں اللہ تعالیٰ اپنے عرش کے نیچے سائے میں رکھے گاجس دن کہ کہیں اس کے سوا کوئی سایہ نہیں ہوگا۔


(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});

(۴)حدیث نمبر ۷ میں درخت لگانے اور کھیت بونے کے ثواب کا بیان ہے کہ کھیت کا دانہ اوردرخت کاپھل جوچرندوپرندیاانسان کھالے گاوہ سب صدقہ ہوگااورکھیت بونے والے اور درخت لگانے والے کو اس کا ثواب ملے گا اگرچہ کھیت اور درخت والے کی مرضی نہیں تھی کہ کوئی کھائے مگر پھر بھی اس کو ثواب ملے گا۔

(۵)حدیث نمبر ۸ و نمبر ۹ میں صدقہ کی چند آسان صورتیں بتائی گئی ہیں کہ جن میں نہ کوئی خرچ ہے نہ محنت مگر پھر بھی ان معمولی کاموں سے ایک مسلمان مفت میں صدقہ کا ثواب حاصل کرسکتا ہے۔
(۶)حدیث نمبر۱۰میں کسی مسلمان کوکپڑاپہنادینے کے ثواب کابیان ہے کہ جب تک اس کپڑے کاایک ٹکڑابھی اس مسلمان کے بدن پرباقی رہے گااللہ تعالیٰ کی حفاظت کپڑا پہنانے والے کے ساتھ رہے گی۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1۔۔۔۔۔۔شرح صحیح مسلم للنووی،کتاب الایمان،باب الامربقتال الناس…الخ،ج۱، ص۳۸
1۔۔۔۔۔۔سنن الترمذی،کتاب الزکاۃ،باب ماجاء فی فضل الصدقۃ،الحدیث:۶۶۴،ج۲،۱۴۶ 
2۔۔۔۔۔۔مشکاۃالمصابیح،کتاب الزکاۃ،باب فضل الصدقۃ،الحدیث:۱۹۱۳،ج۱، ص۳۶۳
3۔۔۔۔۔۔مشکاۃالمصابیح،کتاب الزکاۃ،باب أفضل الصدقۃ،الحدیث:۱۹۴۶،ج۱، ص۳۶۹
1۔۔۔۔۔۔مشکاۃالمصابیح،کتاب الزکاۃ،باب فضل الصدقۃ،الحدیث:۱۹۰۲،ج۱، ص۳۶۱
2۔۔۔۔۔۔کنزالعمال،کتاب المواعظ…الخ،الباب الاول،الحدیث:۴۳۱۸۲،ج۸، الجزئ۱۵،ص۳۳۹
1۔۔۔۔۔۔کنزالعمال،کتاب المواعظ…الخ،الباب الاول،الحدیث:۴۳۲۱۲،ج۸، الجزئ۱۵،ص۳۴۲
2۔۔۔۔۔۔مشکاۃالمصابیح،کتاب الزکاۃ،باب فضل الصدقۃ،الحدیث:۱۹۰۰،ج۱، ص۳۶۱
1۔۔۔۔۔۔مشکاۃالمصابیح،کتاب الزکاۃ،باب فضل الصدقۃ،الحدیث:۱۹۱۰،ج۱، ص۳۶۲
2۔۔۔۔۔۔مشکاۃالمصابیح،کتاب الزکاۃ،باب فضل الصدقۃ،الحدیث:۱۹۱۱،ج۱، ص۳۶۲
1۔۔۔۔۔۔مشکاۃالمصابیح،کتاب الزکاۃ،باب فضل الصدقۃ،الحدیث:۱۹۲۰،ج۱، ص۳۶۴

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!