islam
حج یا عمرہ کی نیت سے چلا اور فوت ہوگیا
حدیث:
سیّدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، فرماتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص حج کے ارادہ سے چلا پھر راستہ میں فوت ہوگیا، اس کے لیے قیامت کے دن تک (بار بار) حج کرنے والے کا اجر لکھاجائے گا۔ جو بندہ عمرہ کے لیے گھر سے نکلا، پھر دوران سفر انتقال کرگیا، اس کے واسطے قیامت کے دن تک (بار بار) عمرہ کرنے والے کی طرح ثواب لکھا جائے گا اور جو مسلمان جہاد کرنے چلا تھا مگر میدان میں پہنچنے سےپہلے ہی راہی ملک عدم ہوگیا ، تو اس کے لیے یوم قیامت تک جہاد کرنے والے جیسا اجر و ثواب لکھا جائے گا۔
حدیث:
ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ طاہرہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، فرماتی ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص حج یا عمرہ کے لیے گھر سے نکلا۔ اس کو یہ نکلا صرف اسی وجہ سے ہو (کوئی اور غرض نہ ہو) پھر راستہ میں مرگیا، اس کے لیے کوئی رکاوٹ نہ ہوگی، نہ اس کا حساب ہوگا اور اسے فرمایا جائے گا
سیّدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، فرماتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص حج کے ارادہ سے چلا پھر راستہ میں فوت ہوگیا، اس کے لیے قیامت کے دن تک (بار بار) حج کرنے والے کا اجر لکھاجائے گا۔ جو بندہ عمرہ کے لیے گھر سے نکلا، پھر دوران سفر انتقال کرگیا، اس کے واسطے قیامت کے دن تک (بار بار) عمرہ کرنے والے کی طرح ثواب لکھا جائے گا اور جو مسلمان جہاد کرنے چلا تھا مگر میدان میں پہنچنے سےپہلے ہی راہی ملک عدم ہوگیا ، تو اس کے لیے یوم قیامت تک جہاد کرنے والے جیسا اجر و ثواب لکھا جائے گا۔
حدیث:
ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ طاہرہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، فرماتی ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص حج یا عمرہ کے لیے گھر سے نکلا۔ اس کو یہ نکلا صرف اسی وجہ سے ہو (کوئی اور غرض نہ ہو) پھر راستہ میں مرگیا، اس کے لیے کوئی رکاوٹ نہ ہوگی، نہ اس کا حساب ہوگا اور اسے فرمایا جائے گا