islam
حج کی سنتیں اور آداب
وسعت اور فراخی کے ساتھ خرچ کرنا حتی کہ اپنی سواری پر بھی خرچ کرنا ثواب ہے کیوں کہ حج میں خرچ کرنا ثواب کے اعتبار سے جہاد میں خرچ کے برابر ہے، ہمیشہ طہارت کے ساتھ رہنا، زبان کو فحش اور بے ہودہ باتوں سے روکنا، آٹھویں تاریخ کو طلوع شمس کے بعد مکہ سے منیٰ کے لیے روانہ ہونا تاکہ پانچوں نمازیں (ظہر، عصر مغرب، عشاء، فجر) منیٰ میں ہو جائیں، منیٰ میں رات گزرنا، پھر منیٰ سے عرفات کے لیے نویں تاریخ کو طلوع شمس کے بعد نکلنا، عرفات سے غروب آفتاب کے بعد سکون و وقار کے ساتھ نکلنا، دسویں رات مزدلفہ میں گزارنا، ایام منیٰ کی راتیں منیٰ میں گزارنا، دسویں تاریخ کو رمی طلوع شمس اور زوال کے درمیان اور باقی ایام میں رمی زوال کے بعد سے غروب تک ہونا، اگر بارہ تاریخ کو منیٰ سے جانا چاہتا ہے تو غروب آفتاب سے قبل نکل جانا، منیٰ سے مکہ کو روانگی کے وقت محصب میں قیام کرنا اگرچہ ایک ہی ساعت کے لیے ہو، آب زمزم کا قبلہ رُخ کھڑے ہو کر پینا، ملتزم سے لپٹنا، زمزم کو سر اور بدن پر ڈالنا، ہر مقام پر تضرع و بکاء کی کوشش کرنا، طواف قدوم قارن اور مفرد کے لیے ہے، رمل اور اضطباع کرنا۔