islamنعتیہ ادبی
حمد۔٭تنویرپھولؔ
بندہ محتاج ہے ، بے نوا ہے بہت
اپنے بندوں پہ تیری عطا ہے بہت
میں خطاکار ہوں ، تو خطاپوش ہے
میںبُرا ہوں بہت ، تو بڑا ہے بہت
بے حقیقت ہیں اعمال میرے ، مگر
قلب میںالفتِ مصطفیٰ ﷺہے بہت
ظلم پر ظلم کرتے ہیں اہل ستم
زیست دنیا میں صبرآزماہے بہت
تجھ سے فریادہے ، تجھ سے فریادہے
دل کے زخموںسے خوںرِس رہا ہے بہت
میرے بارِ گنہ کا ٹھکانا نہیں
تیری رحمت مگر کبریا ! ہے بہت
ہم کوشیطاںکے پھندے سے ہردَم بچا
دام ابلیس کا دل رُبا ہے بہت
ذات پر اپنی تو نے ہے رحمت لکھی
روز محشر یہی آسرا ہے بہت
چشم نم لے کے آیا ہے در پر ترےپھولؔ
احقر ہے اور پُر خطا ہے بہت
اپنے بندوں پہ تیری عطا ہے بہت
میں خطاکار ہوں ، تو خطاپوش ہے
میںبُرا ہوں بہت ، تو بڑا ہے بہت
بے حقیقت ہیں اعمال میرے ، مگر
قلب میںالفتِ مصطفیٰ ﷺہے بہت
ظلم پر ظلم کرتے ہیں اہل ستم
زیست دنیا میں صبرآزماہے بہت
تجھ سے فریادہے ، تجھ سے فریادہے
دل کے زخموںسے خوںرِس رہا ہے بہت
میرے بارِ گنہ کا ٹھکانا نہیں
تیری رحمت مگر کبریا ! ہے بہت
ہم کوشیطاںکے پھندے سے ہردَم بچا
دام ابلیس کا دل رُبا ہے بہت
ذات پر اپنی تو نے ہے رحمت لکھی
روز محشر یہی آسرا ہے بہت
چشم نم لے کے آیا ہے در پر ترےپھولؔ
احقر ہے اور پُر خطا ہے بہت
٭تنویرپھولؔ
نیویارک امریکہ