مسائل و فضائل
حکمت کی اَصل- گفتگوچاندی توخاموشی سونا-کون سی گفتگو چاندی ہے؟
حکمت کی اَصل
حضرت سیِّدُناوَہب بن مُنَبِّہ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بیان کرتے ہیں:تمام اَطِبّا(یعنی علاج کرنے والوں) کااس پراِتِّفاق ہے کہ طِب(یعنی علاج کے فن) کی بنیادپرہیز ہے اورتمام حُکَماکااس پر اِتِّفاق ہے کہ حکمت(یعنی عقل مندی)کی بنیاد خاموشی ہے۔
گفتگوچاندی توخاموشی سونا
حضرت سیِّدُناسلیمان عَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَـیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے ارشاد فرمایا: ’’اگرگفتگو چاندی ہے تو خاموشی سونا ہے ۔‘‘
کون سی گفتگو چاندی ہے؟
حضرت سیِّدُناعبداللّٰہ بن مبارک رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ سے جب حضرت سیِّدُنالقمان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن کے اُس قول کے بارے میں پوچھاگیا جو انہوں نے اپنے بیٹے سے فرمایاتھا کہ اگرگفتگو کرنا چاندی ہے توخاموش رہناسونا ہے تو آپ نے فرمایا:’’اگراللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی فرماں برداری پرمشتمل گفتگوچاندی ہے تو اُس کی نافرمانی والی بات سے خاموشی اختیارکرنا سوناہے۔‘‘