بے ہوش ہونے والے شرابی کی توبہ
حضرت سری سقطی علیہ الرحمۃنے ايک شرابی کو ديکھا جو مدہوش زمين پر گرا ہوا تھااور اپنے شراب آلودہ منہ سے ”اللہ اللہ ”کہہ رہاتھا ۔آپ نے وہيں بيٹھ کر اس کا منہ
پانی سے دھويا اور فرمايا :”اس بے خبر کو کيا خبر ؟کہ ناپاک منہ سے کس پاک ذات کا نام لے رہا ہے ۔”منہ دھو کر آپ چلے گئے ۔جب شرابی کو ہوش آيا تو لوگوں نے اسے بتايا کہ تمہاری بے ہوشی کے عالم ميں حضرت سری علیہ الرحمۃ يہاں آئے تھے اور تمہارا منہ دھوکر گئے ہيں ۔شرابی یہ سن کر بڑا پشيمان ونادم ہوااور رونے لگا اور نفس کو مخاطب کر کے بولا : ”بے شرم !اب تو سری علیہ الرحمۃبھی تجھے ا س حال ميں ديکھ گئے ہيں،خدا عزوجل سے ڈر اور آئندہ کے ليے توبہ کر۔”
رات کو حضرت سری علیہ الرحمۃنے خواب ميں کسی کہنے والے کو يہ کہتے سنا:”اے سری !تم نے شرابی کا ہماری خاطر منہ دھويا ،ہم نے تمہاری خاطر اس کا دل دھو ديا۔”حضرت سری علیہ الرحمۃتہجد کے وقت مسجد ميں گئے تو اسی شرابی کو تہجد پڑھتے ہو ئے پايا ۔آپ نے اس سے پوچھا:”تم ميں يہ انقلاب کيسے آگيا ؟۔”تو وہ بولا :”آپ مجھ سے کيوں پوچھتے ہيں جب کہ اللہ نے آپ کو بتا ديا ہے۔”
(فیضان سنت بحوالہ روض الفائق، ص ۳۱۷ )