islam
گانے باجے کی مَذمّت پر 4 روایات
گانے باجے کی مَذمّت پر 4 روایات
شیخ طریقت ، امیر اہلسنّت ، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنی مایہ ناز کتاب “ نیکی کی دعوت “ میں فرماتے ہیں : نیکی کی دعوت کا ثواب کمانے کی نیّت کے ساتھ مُوسیقی کی مَذمّت پر وارِد کچھ مدنی پھول پیش کرتا ہوں ، اِس سے سعاد ت مندوں کی سمجھ میں آجائے گا کہ ہرگز یہ روح کی غذا نہیں بلکہ اِس سے روحانیت تباہ ہوتی ہے :
(1)دو آوازوں پر دُنیا و آخرت میں لعنت ہے : (۱)نعمت کے وقت باجا(۲)مصیبت کے وقت چلّانا۔(2)
(2)حضرت علّامہ جلالُ الدّین سُیوطِی شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نقل فرماتے ہیں : گانے باجے سے اپنے آپ کو بچاؤ کیوں کہ یہ شَہْوت کو اُبھارتے اور غیرت کو برباد کرتے ہیں ، یہ شراب کے قائم مقام ہیں اور ان میں نشے کی سی تاثیر ہے۔(1)
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});
(3)جو گانے والی کے پاس بیٹھے ، کان لگا کر دھیان سے سنے تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ بروزِ قیامت اُسکے کانوں میں سیسہ اُنڈیلے گا۔ (2)
(4)گانا اور لَہْو دل میں اس طرح نِفاق اُگاتے ہیں جس طرح پانی سبزہ اُگاتا ہے۔ قسم ہے اُس ذاتِ مُقَدَّسہ کی جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے! بے شک قرآن اور ذِکرُاللہ عَزَّ وَجَلَّ ضرور دل میں اِس طرح ایمان اُگاتے ہیں جس طرح پانی سبز گھاس اُگاتا ہے۔ (3)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!
صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
2 – الـكامل لابن عدی ، رقم۱۶۳۲ ، مـحمد بن زیاد الطحان الیشکری ، ۷ / ۲۹۹
________________________________
1 – در منثور ، پ۲۱ ، لقمان ، تحت الآیة : ۶ ، ۶ / ۵۰۶
2 – ابن عساکر ، رقم : ۶۰۶۴ ، مـحمد بن ابراھیم ابوبکر الصوری ، ۵۱ / ۲۶۲ ، حدیث : ۱۰۸۸۳
3 – مسند الفردوس ، ۳ / ۱۱۵ ، حـدیث : ۴۳۱۹