Our website is made possible by displaying online advertisements to our visitors. Please consider supporting us by whitelisting our website.
islam

کبيرہ نمبر72: وضو کا کوئی فرض ترک کرنا

 (1)۔۔۔۔۔۔اللہ کے مَحبوب، دانائے غُیوب ، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیوب عزوجل وصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا :”جو پانی کے ذريعے انگليوں ميں خلال نہ کریگا اللہ عزوجل قيامت کے دن اسے آگ سے چير دے گا۔”  (المعجم الکبیر، الحدیث: ۱۵۶،ج۲۲،ص۶۴)
 (2)۔۔۔۔۔۔حضرت سیدنا ابن مسعودرضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے :”تم انگلياں دھونے ميں مبالغے سے کام لو گے يا پھر آگ اسے جلانے ميں مبالغہ کرے گی۔”
        (المعجم الاوسط، الحدیث: ۲۶۷۴،ج۲،ص۱۰۶)
 (3)۔۔۔۔۔۔حضرت سیدنا ابن مسعودرضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے :”پانچوں انگليوں کا خلال کر ليا کرو تاکہ اللہ عزوجل انہيں آگ سے نہ بھر دے۔”
            (المعجم الکبیر، الحدیث:۹۲۱۳،ج۹،ص۲۴۷)


(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});

 (4)۔۔۔۔۔۔حضرت سیدنا ابو ہريرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ارشاد فرماتے ہيں کہ شہنشاہِ خوش خِصال، پیکرِ حُسن وجمال صلَّی  اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے ايک شخص کو ديکھا جس نے اپنی ايڑياں نہ دھوئی تھيں، تو آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا :”جہنمی ايڑيوں کے لئے ہلاکت ہے۔”
    (صحیح مسلم، کتاب الطہارۃ ،باب وجوب غسل الرجلین بکمالھما،الحدیث: ۵۷۳،ص۷۲۱)
 (5)۔۔۔۔۔۔حضرت سیدنا ابو ہريرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کچھ لوگوں کو کوزوں یعنی لوٹوں سے وضو کرتے ہوئے ديکھا تو ارشاد فرمايا کہ کامل طريقے سے وضو کرو کيونکہ ميں نے ابو القاسم محمدرسول اللہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کو فرماتے ہوئے سنا :”جہنمی ايڑيوں کے لئے ہلاکت ہے يا جہنمی کونچوں کے لئے ہلاکت ہے۔”
 (صحیح مسلم، کتاب الطہارۃ ،باب وجوب غسل الرجلین بکمالھما،الحدیث:۵۷۵،ص۷۲۱)
 (6)۔۔۔۔۔۔دافِعِ رنج و مَلال، صاحب ِجُودو نوال صلَّی  اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے :”جہنمی ايڑيوں اور تلووں کے لئے ہلاکت ہے۔”
             (المسندللامام احمدبن حنبل،الحدیث:۱۷۷۲۳،ج۶،ص۲۱۵)
 (7)۔۔۔۔۔۔حضرت سيدنا ابو الہيثم رضی اللہ تعالیٰ عنہ ارشاد فرماتے ہيں کہ رسولِ بے مثال، بی بی آمنہ کے لال صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے مجھے وضو کرتے ہوئے ديکھا تو ارشاد فرمايا :”اے ابو الہيثم رضی اللہ تعالیٰ عنہ! پاؤں کا تلوا (يعنی  اِسے دھوؤ)۔”
 (المعجم الکبیر، الحدیث: ۹۱۱،ج۲۲،ص۳۶۳)


(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});

 (8)۔۔۔۔۔۔خاتَمُ الْمُرْسَلِین، رَحْمَۃٌ لّلْعٰلَمین صلَّی  اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے کچھ لوگوں کو ملاحظہ فرمايا کہ جن کی ايڑياں خشک تھيں توا رشاد فرمايا:”جہنمی ايڑيوں کے لئے ہلاکت ہے پورا وضو کرو۔”
 (سنن ابی داؤد،کتاب الطہارۃ ، باب فی اسباغ الوضوء،الحدیث:۹۷،ص۱۲۲۹)

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!