islam
گھر والوں کی اصلاح
شوہر پرواجب ہے کہ اپنی بيوی کو چال ڈھال،لباس اوردیگر اموروغيرہ ميں مردوں کی مشابہت اختیار کرنے سے منع کرے تاکہ اس کی بيوی اور وہ خود بھی لعنت سے بچ سکے۔ کيونکہ اگر وہ اسے اسی حالت پررہنے دے تو جو لعنت وپھٹکاراس عورت پر آئے گی وہی اس شخص پر بھی آئے گی۔نيزاس پر اللہ عزوجل کے اس حکم کی تعميل بھی لازم ہے:
قُوۡۤا اَنۡفُسَکُمْ وَ اَہۡلِیۡکُمْ نَارًا
ترجمۂ کنز الایمان : اپنی جانوں اور اپنے گھر والوں کو آگ سے بچاؤ۔(پ 28، التحريم:6)
يعنی انہيں علم و ادب سکھا کر، اپنے رب عزوجل کی اطاعت کا حکم اور اس کی معصيت سے روک کر آگ سے بچاؤ۔
(10)۔۔۔۔۔۔ سرکارِمدینہ، باعثِ نُزولِ سکینہ، فیض گنجینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا يہ فرمان بھی اس کی تائيد کرتا ہے کہ”تم ميں سے ہر ايک نگہبان ہے اور ہر ايک سے اس کے ماتحتوں کے بارے ميں پوچھا جائے گا، آدمی اپنے اہلِ خانہ پر نگہبان ہے اوراس سے قيامت کے دن ان کے بارے ميں پوچھ گچھ ہو گی۔”
( صحیح البخاری ،کتاب الجمعۃ ، باب الجمعۃ فی القری والمدن ، الحدیث:۸۹۳، ص ۷۰،بدون”یوم القیامۃ”)
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});
(11)۔۔۔۔۔۔ نور کے پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَرصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:”بے شک مردوں کی ہلاکت عورتوں کی فرمانبردار ی ميں ہے۔”
حضرت سیدنا حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ارشاد فرمايا:”خدا عزوجل کی قسم! آج جو مرد عورت کی خواہشات کی تکميل ميں اس کی اطاعت کرتا ہے اللہ عزوجل اسے منہ کے بل جہنم ميں گرا دے گا۔”