Our website is made possible by displaying online advertisements to our visitors. Please consider supporting us by whitelisting our website.
islam

۔۔۔۔۔مفعول فیہ کا بیان۔۔۔۔۔

مفعول فیہ کی تعریف:
    وہ اسم جو اس زمان یا مکان پر دلالت کرے جس میں فعل واقع ہو ۔جیسے: دَخَلْتُ الْمَدِیْنَۃَ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ۔ اسے”ظرف”بھی کہتے ہیں ۔ ِ
ظرف کی اقسام 
    ظرف کی دوقسمیں ہیں : ۱۔ظرف زمان      ۲۔ظرف مکان.
۱۔ظرف زمان کی تعریف:
    وہ اسم جو اس زمانے پر دلالت کرے جس میں فعل واقع ہو۔جیسے: ضَرَبْتُ زَیْدًا یَوْمَ الْجُمُعَۃِ۔ ۲۔ظرف مکان کی تعریف:
    وہ اسم جو اس مکان پر دلالت کرے جس میں فعل واقع ہو ۔جیسے: دَخَلْتُ الْمَدِیْنَۃَ۔
ظرف زمان کی اقسام
     ظرف زمان کی دوقسمیں ہیں: ۱۔ ظرف زمان غیرمحدود ۲۔ ظرف زمان محدود
۱۔ظرف زمان غیرمحدود کی تعریف:
    وہ اسم جو ایسے زمانے پر دلالت کرے جس کی کوئی حد معین نہ ہو ۔جیسے: صُمْتُ دَھْراً۔
 (میں نے ایک زمانے تک روزے رکھے) اسے ”ظرف مبہم” بھی کہتے ہیں ۔
۲۔ظرف زمان محدود کی تعریف:
    وہ اسم جو ایسے زمانے پر دلالت کرے جس کی کوئی حد معین ہو۔جیسے: صُمْتُ شَھْراً۔  (میں نے ایک ماہ تک روزے رکھے )
ظرف زمان کے احکام:
    (۱)۔۔۔۔۔۔ظرف زمان اگر مبہم (غیر محدود )ہو تواس پرفِیْ کے حذف کے ساتھ نصب واجب ہے ۔جیسے: صُمْتُ دَھْراً۔
    (۲)۔۔۔۔۔۔ظرف زمان اگرمحدود ہو تو اس پر فِیْ کے حذف کے ساتھ نصب بھی جائز ہے اور فِیْ کے ذکر کے ساتھ جر بھی جائز ہے۔ جیسے:قُمْتُ یَوْمًا،  (اِنَّا أَنْزَلْنَاہٗ فِیْ لَیْلَۃِ الْقَدْرِ)۔ ظرف مکان کی اقسام
     ظرف مکان کی بھی دو قسمیں ہیں:    ۱۔غیر محدود      ۲۔ محدود. 
۱۔ظرف مکان غیر محدود کی تعریف:
    وہ اسم جو ایسی جگہ پر دلالت کر ے جس کی کو ئی حد معین نہ ہو۔جیسے: جَلَسْتُ أَمَامَ الْأَمِیْرِ  (میں امیر کے سامنے بیٹھا)
۲۔ظرف مکان محدود کی تعریف:
    وہ اسم جوایسی جگہ پر دلالت کرے جس کی کو ئی حد معین ہو ۔ جیسے: دَخَلْتُ الْمَدْرَسَۃَ۔
ظرف مکان کے احکام:
    (۱)اگر ظر ف مکان غیر محدود ہو تو فِیْ کے حذف کے ساتھ منصوب ہو گا۔ جیسے: جَلَسْتُ أَمَامَ الأَمِیْرِ۔
    (۲)اگر ظر ف مکا ن محدود ہو تو فِیْ کے ذکر کے ساتھ مجرور ہوگا(۱)۔ جیسے: ذَھَبْتُ فِی الْمَدْرَسَۃِ۔
تنبیہ:
    (۱)۔۔۔۔۔۔لفظ لَدَی اورعِنْدَ وغیرہ اگر چہ ظرف مکا ن محدود ہیں مگرپھر بھی ان پر کثرتِ استعمال کی وجہ سے نصب پڑھی جا تی ہے۔
    (۲)۔۔۔۔۔۔ بوقتِ قرینہ مفعو ل فیہ کے عامل کو حذف کر نا جا ئز ہے ۔جیسے کو ئی کہے: مَتٰی صُمْتَ؟ تو جواب میں کہا جا سکتاہے : یَوْمَ الْجُمُعَۃِ۔ یہا ں یَوْمَ سے پہلے صُمْتُ فعل محذوف ہوگا۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!