Our website is made possible by displaying online advertisements to our visitors. Please consider supporting us by whitelisting our website.
islam

کسی کے عیوب کی پردہ پوشی کرنا

کسی کے عیوب کی پردہ پوشی کرنا

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سرورِ کونین صلی اللہ عليہ وسلم نے فرمایا: ”

جو کسی مسلمان کی پردہ پوشی کرے اللہ اسکی دنیا وآخرت میں پردہ پوشی کریگا”۔
(مجمع الزوائد ، کتاب الحدود ، باب الستر علی المسلمین ، رقم الحدیث۱۰۴۷۲،ج۶،ص۳۷۱)
جبکہ حضرتِ سیدنا ابو طلحہ انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ عليہ وسلم نے فرمایا کہ”جو مسلمان کسی مسلمان کی

ایسی جگہ مدد نہ کرے جہاں اس کی عزت پامال کی جارہی ہو اور اسے گالیاں دی جارہی ہوں تو اللہ عزوجل اسے ایسی جگہ رسوا کریگا جہاں وہ

اپنی مدد کا خواہش مند ہوگا اور جو مسلمان کسی مسلمان کی ایسی جگہ مدد کرے جہاں اسے گالیاں دی جارہی ہوں اور اس کی عزت پامال کی جارہی ہو

تو اللہ عزوجل اس کی ایسی جگہ مدد فرمائے گا جہاں وہ اپنی مدد کا خواہش مند ہوگا۔ ”
(ابو داء و د کتاب الادب باب من ردعن مسلم غیبتہ رقم۴۸۸۴ ج۴ ص ۳۵۵)
اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی زبان مسلمان بھائی کی پردہ پوشی میں استعمال کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ عليہ وسلم

(12) مسلمانوں کے درمیان صلح کروانا

اللہ عزوجل ارشاد فرماتا ہے :

لَا خَیۡرَ فِیۡ کَثِیۡرٍ مِّنۡ نَّجْوٰىہُمْ اِلَّا مَنْ اَمَرَ بِصَدَقَۃٍ اَوْ مَعْرُوۡفٍ اَوْ اِصْلَاحٍۭ بـَیۡنَ النَّاسِ ؕ وَمَنۡ یَّفْعَلْ ذٰلِکَ ابْتَغَآءَ مَرْضَاتِ

فَسَوْفَ نُؤْتِیۡہِ اَجْرًا عَظِیۡمًا ﴿۷۴﴾ ترجمۂ کنزالایمان:ان کے اکثر مشوروں میں کچھ بھلائی نہیں مگر جو حکم دے خیرات یااچھی بات یا لوگو ں

میں صلح کرنے کا اور جو اللہ کی رضا چاہنے کو ایسا کرے اسے عنقریب ہم بڑا ثواب دیں گے۔”(پ ۵ ،سورۃ النساء :۱۱۴)
اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے :

اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوۡنَ اِخْوَۃٌ فَاَصْلِحُوۡا بَیۡنَ اَخَوَیۡکُمْ ۚ وَ اتَّقُوا اللہَ لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُوۡنَ ﴿٪۱۰﴾ ترجمہ کنزالایمان :مسلمان مسلمان بھائی ہیں تواپنے دوبھائیوں میں صلح کرو

اور اللہ سے ڈرو کہ تم پر رحمت ہو۔ ”(پ ۲۶ سورۃ الحجرات :۱۰)
حضرتِ سیدنا ابودَرْدَاء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ عليہ وسلم نے فرمایا کہ ”کیا میں تمہیں روزہ ،نَماز اور صدقہ کے درجہ سے

افضل عمل نہ بتاؤں ؟ ” صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا:” یا رسول اللہ صلی اللہ عليہ وسلم ضرور بتائیے۔”ارشاد فرمایا :”وہ روٹھے ہوؤں میں صلح

کرادیناہے کیونکہ روٹھے ہوؤں میں فساد ڈالنا خیر کو کاٹ دیتا ہے”۔(سنن ابی داؤد ،کتاب الادب، رقم ۴۹۱۹، ج۴، ص ۳۶۵)
جبکہ حضرتِ سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ عليہ وسلم نے فرمایا: ”سب سے افضل صدقہ روٹھے ہوئے

لوگوں میں صلح کرادینا ہے۔”
(التر غیب والترہیب، کتاب الادب ،با ب اصلاح بین الناس ،رقم ۶، ج۳ ،ص ۳۲۱)
اورحضرتِ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ عليہ وسلم نے فرمایا کہ ”جوشخص لوگوں کے درمیان صلح کرائے گااللہ عزوجل اس کا معاملہ درست فرمادے گا اور اسے ہر کلمہ بولنے پر ایک غلام آزاد کرنے کا ثواب عطا فرمائے گا اور وہ جب لوٹے گا

تواپنے پچھلے گناہوں سے مغفر ت یافتہ ہوکر لوٹے گا۔”
(التر غیب والتر ھیب، کتاب الادب، باب اصلاح بین الناس، رقم ۹، ج۳ ،ص ۳۲۱)
اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی زبان مسلمانوں میں صلح کروانے میں استعمال کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ عليہ وسلم

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!